امریکا کے وزیردفاع مارک ایسپر سعودی عرب کے پہلے دورے پر سوموار کو دارالحکومت الریاض میں پہنچ گئے ہیں۔جولائی میں پینٹاگان کے سربراہ کے عہدے پر اپنے تقرر کی منظوری کے بعد ان کا سعودی عرب کا یہ پہلا دورہ ہے۔
وہ یہ دورہ ایسے وقت میں کررہے ہیں جب ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی پائی ہے اور سعودی آرامکو کی تنصیبات پر چودہ ستمبر کو ڈرون حملوں کے بعد ایران اور سعودی عرب میں بھی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکا کے محکمہ دفاع نے ایران ہی کو ان حملوں کا مورد الزام ٹھہرایا تھا اور ان کے بعد سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات کے تحفظ اور ایندھن کی عالمی سپلائی کو بلا تعطل یقینی بنانے کے لیے مزید قریباً تین ہزار فوجیوں کی تعیناتی اور جدید میزائل دفاعی نظام کی تنصیب کی منظوری دی تھی۔
مارک ایسپر اس دورے کے موقع پر سعودی قیادت اور مملکت میں تعینات امریکی فوجیوں سے ملاقات کریں گے۔انھوں نے اس سے پہلے افغانستان کا دوروزہ دورہ کیا ہے۔