متحدہ عرب امارات نے اعزازات کی اپنی طویل فہرست میں ایک حالیہ نیا اضافہ کیا ہے۔ یہ اضافہ ملک میں مقیم غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل تارکین وطن کے لئے ’’گولڈن کارڈ‘‘ مستقل اقامہ کا اجراء ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب نے بھی اپنے مقیم تارکین وطن کے لئے امریکی گرین کارڈ کی طرز پر مستقل اور مخصوص مدت کے لئے کارآمد منفرد اقامہ جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔
أطلقنا اليوم نظام الإقامة الدائمة "البطاقة الذهبية" في دولة الامارات ... إقامة دائمة للمستثمرين ، وللكفاءات الاستثنائية في مجالات الطب والهندسة والعلوم وكافة الفنون .. الدفعة الأولى من مستحقي الإقامة الدائمة "البطاقة الذهبية" 6800 مستثمر تبلغ إجمالي استثماراتهم 100 مليار درهم .
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) May 21, 2019
یو اے ای کا گولڈن کارڈ اقامہ طب، انجنیئرنگ اور سائنس کے شعبے میں غیر معمولی پیشہ وارانہ ٹریک ریکارڈ کے حامل غیر ملکیوں کو جاری کیا جائے گا۔ نیز ملک میں غیر معمولی سرمایہ کاری کرنے والے تارکین وطن کو بھی مستقل سکونت دی جائے گی۔
سيتم منح الإقامة الدائمة "البطاقة الذهبية" للمتميزين وللمواهب الاستثنائية ولكل من يساهم بإيجابية في قصة نجاح دولة الإمارات .. نريدهم شركاء دائمين معنا في مسيرتنا .. وجميع المقيمين في دولة الامارات هم إخوة لنا وجزء من أسرتنا الكبيرة في دولة الإمارات ..
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) May 21, 2019
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم نے منگل کے روز مستقل سکونت پروگرام کا اجراء کیا۔ اس پروگرام سے استفادہ کرنے والے 6800 سرمایہ کاروں کی دبئی میں سرمایہ کاری کا حجم ایک سو ارب اماراتی درہم سے زیادہ ہے۔
ٹویٹر پر گولڈن کارڈ مستقل سکونتی پروگرام کے اجراء کا اعلان کرتے ہوئے شیخ محمد نے کہا کہ ’’آج نے امارات میں مستقل سکونت کا پروگرام شروع کیا ہے۔ گولڈن کارڈ سسٹم سے استفادہ کرنے والوں میں غیر معمولی صلاحیتوں کی حامل شخصیات اور امارات کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے والے شامل ہوں گے۔ ہم انہیں اپنا مستقل شریک بنانا چاہتے ہیں تاکہ وہ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ہمارے ساتھ چل سکیں۔ یو اے ای میں بسنے والے تمام تارکین وطن ہمارے بھائی ہیں اور ہم انہیں امارات کے عظیم فیملی کا حصہ سمجھتے ہیں۔‘‘