جنوبی کوریا میں بیلجیم کا سفیر بیگم کی حرکت کی پاداش میں برطرف

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

بیلجیم نے جنوبی کوریا میں اپنے سفیر پیٹر لیکوے کو ان کے منصب سے سبک دوش کر دیا ہے۔ وہ تین برس سے سیؤل میں بطور سفیر کام کر رہے تھے۔ اس اقدام کی وجہ مذکورہ سفیر کی اہلیہ کے حوالے سے سامنے آنے والا متنازع واقعہ ہے۔ سفیر کی اہلیہ پر الزام تھا کہ انہوں نے کپڑوں کی ایک دکان پر کام کرنے والی دو خواتین ملازماؤں کو زدوکوب کیا تھا۔ اس واقعے کی سی سی فوٹیج پھیل جانے کے سبب تنازع منظر عام پر آ گیا۔

گذشتہ روز (جمعے کو) جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ بیلجیم کی وزیر خارجہ صوفی ویلمس نے رواں موسم گرما میں سفیر پیٹر لیکوے کے تقرر کی مدت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے 3 برس سیؤل میں اپنے ملک کے سفیر کی حیثیت سے کام کیا۔ یہ اقدام سفیر کی اہلیہ کی جانب سے ایک خاتون ملازمہ کے ساتھ مارپیٹ کے سبب کیا گیا۔

Advertisement

یہ واقعہ رواں سال 9 اپریل کو پیش آیا تھا۔ واقعے کی وڈیو وائرل ہونے سے بیلجیم میں عوامی سطح پر غصے کی لہر دوڑ گئی۔

اس اسکینڈل کی کہانی اس وقت منظر عام پر آئی جب ملبوسات کی ایک دکان میں کام کرنے والی خاتون ملازمہ نے سفیر پیٹر لیکوے کی کوریائی اہلیہ شیانگ شیوے کے خلاف درخواست پیش کی۔ اس درخواست میں تصدیق کی گئی تھی کہ سفیر کی اہلیہ نے ملازمہ کو چہرے پر مارا اور وہ ملبوسات کی قیمت ادا کیے بغیر ہی وہاں سے چل دیں۔

ایک سیکورٹی کیمرے کی آنکھ نے واقعے کو محفوظ کر لیا۔ وڈیو میں سفیر کی اہلیہ کو مذکورہ سیلز گرل کے چہرے پر کئی تھپڑ لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اگرچہ بیلجیم کے سفیر نے اپنی اہلیہ کی طرف سے معذرت پیش کر دی تھی تاہم یہ ان کے کام نہ آ سکی۔ سفیر کو آئندہ چند ہفتوں میں جنوبی کوریا سے روانہ ہو جانا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں