
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہ سعود یونی ورسٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بدران العمر کا کہنا ہے کہ "خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت سے متعلق فیصلے پر عمل درامد کے حوالے سے طالبات کے کیمپس میں تیاری مکمل ہے اور اس سلسلے میں طالبات اور کیمپس سے تعلق رکھنے والی خواتین کے لیے 4500 سے زیادہ گاڑیوں کی پارکنگ موجود ہے"۔
الأمر السامي بقيادة المرأة للمركبة فيه منافع اقتصادية واجتماعيةhttps://t.co/BrFjDSYntx
— بدران العمر (@RO_KSU) September 29, 2017
ٹوئیٹر پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر کی جانے والی ٹوئیٹ میں ڈاکٹر بدران نے باور کرایا کہ گاڑی چلانے کی اجازت کے فیصلے سے خواتین کو بڑے پیمانے پر مادی فوائد حاصل ہوں گے اور اس کے نتیجے میں کام کی منڈی میں ان کی شرکت وسیع ہو جائے گی۔
جامعہ کے ڈائریکٹر کی ٹوئیٹ کو سعودی طالبات کی طرف سے بڑی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
-
سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ، شدّت پسندوں کا آخری پَتّہ بھی گیا
-
سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنا ایک مثبت اقدام ہے : ٹرمپ
-
سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے پر "ایوانکا" نے یہ کہا
-
سعودی علماء کی خواتین کی ڈرائیونگ کے فیصلے کی حمایت
-
یو این سربراہ کا سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دیے جانے کا خیر مقدم
-
سوشل میڈیا پر سعودی خواتین کی ڈرائیونگ کے حق میں مہم