سعودی عرب کے صوبے جازان میں ضمد شہر سے تعلق رکھنے والا نوجوان عبداللہ مجلیہ پرائمری اسکول کے دور میں ڈاک ٹکٹ اور پرانی کرنسیاں جمع کرنے کا دیوانہ وار شوق رکھتا تھا۔ بعد ازاں اس نے اپنے گھر میں ایک میوزیم بنا لیا جو قومی ورثے اور قدیم اشیاء اور نوادرات کی چاہت رکھنے والے افراد کے لیے تسکین کا باعث ہے۔
عبداللہ مجلیہ نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قدیم اشیاء اور نوادرات سے محبت کی بدولت اس کا بچپن کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گیا۔ وہ اس بات کی آرزو رکھتا تھا کہ اپنے پاس موجود تمام ڈاک ٹکٹوں اور دھات کی کرنسیوں کو اعلانیہ طور پر لوگوں کے سامنے پیش کرے۔
عبداللہ کو ہر گز یہ توقع نہ تھی کہ وہ اپنے شہر میں قومی ورثے کے میوزیم کا مالک پہلا شخص بن جائے گا۔ عبداللہ نے 10 برس کی شب و روز محنت کے بعد یہ میوزیم تیار کیا ہے۔ اس دوران اُس نے نوادرات کو جمع کیا اور قدیم اشیاء کو تلاش کر کے خریدا۔
عبداللہ کے میوزیم میں آنے والے اپنی بھرپور دل چسپی کا اظہار کرتے ہیں۔ سیاحت سے متعلق سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی نے بھی اس میوزیم کا دورہ کیا اور اس کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کی۔
-
'100 سالہ ورثے کی حفاظت' سعودی خاندان نےگھر کو میوزیم بنا ڈالا: تصاویر
سعودی عرب کے ایک خاندان نے اپنے ایک سو سالہ پرانے ورثے کو محفوظ بناتے ہوئے گھر میں پرانے دور میں عام استعمال کی اتنی چیزیں جمع کردی ہیں کہ وہ ایک اچھا ... مشرق وسطی -
آئیے آپ بھی سعودی عرب میں گھر میں بنے میوزیم کی سیر کریں
ایک صدی پرانا مکان 'بیت حسین' عجائب گھر میں تبدیل ہوچکا ہے مشرق وسطی -
سعودی عرب میں ’کلاک ٹاور میوزیم‘ زائرین کے لیے کھول دیا گیا
مکہ المکرمہ میں کائنات کے اسرار و رموز کے حوالے سے خصوصی طور پر تیار کردہ عجائب گھر رواں ماہ کے آغاز سے زائرین کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ 'کلاک ٹاور' ... ایڈیٹر کی پسند