لبنان: کرونا وائرس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پرجرمانہ، ٹیکسی ڈرائیور نے کار جلادی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پولیس نے منگل کے روز ایک ٹیکسی ڈرائیور کو کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر جرمانہ عاید کیا ہے جس پر دل برداشتہ اس ٹیکسی ڈرائیور نے اپنی کار ہی کو نذر آتش کردیا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو کی تشہیر کی جارہی ہے۔اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی جانب جانے والی شاہراہ پر ڈرائیور نے اپنی سفید رنگ کی رینالٹ کار کو آگ لگا دی ہے،اس کے بعد وہ شعلوں میں لپٹی ہوئی ہے جبکہ لبنانی فوجی اس ڈرائیور کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔

Advertisement

لبنانی حکومت نے ملک میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کا حکم دیا تھا اور لوگوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے گھروں ہی میں مقیم رہیں اور کسی ناگزیر ضرورت کی صورت ہی میں باہر نکلیں لیکن اس واضح حکم کے باوجود لوگ گھروں سے باہر نکل رہے ہیں۔

کار کو نذر آتش کرنے کے واقعے کے چند گھنٹے کے بعد لبنانی شہریوں نے’گو فنڈ می‘ کے نام سے ایک صفحہ بنا دیا ہے۔اس پر اس ٹیکسی ڈرائیور کے لیے 10 ہزار ڈالر کی رقم جمع کرنے کی اپیل کی گئی ہے تا کہ وہ اس سے ایک نئی کار خرید سکے اور اپنے لیے روزگار کا بندوبست کرسکے۔

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق منگل کو ملک میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 304 ہوگئی ہے اور چار افراد اس بیماری کا شکار ہو کر موت کے مُنھ میں جاچکے ہیں۔

لبنانی فوج اور سکیورٹی فورسز نے اختتام ہفتہ پر بلاضرورت گھروں سے باہر نکلنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔سکیورٹی فورسز نے ملک کی اہم شاہراہوں پر چیک پوائنٹس قائم کردیے ہیں،فوج شاہراہوں پرگشت کررہی ہے اور داخلی سکیورٹی فورسز کے اہلکار روزانہ سیکڑوں افراد کو خلاف ورزی کے ارتکاب پر جرمانے عاید کررہے ہیں۔

ٹیکسی میں دو سے زیادہ افراد کو سوار کرنے والے ڈرائیوروں کو پچاس ہزار لبنانی لیرا تک جرمانہ کیا جارہا ہے۔پبلک ٹرانسپورٹ ڈرائیوروں اور ٹیکسی ڈرائیوروں کی ایک کمیٹی نے ان بھاری جرمانوں کی مذمت کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ جرمانے ان ڈرائیوروں پر عاید کیے جارہے ہیں جو طبّی عملہ کے ارکان اور نانبائیوں کو ان کے گھروں سے کام کی جگہوں پر لا اور واپس لے جارہے ہیں۔

کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان جرمانوں کا کوئی اور متبادل حل نکالے کیونکہ ڈرائیور حضرات تو پہلے ہی بمشکل گزارہ کررہے ہیں۔ان کٹھن حالات میں ان کا روزمرہ کی آمدن پر گزارہ ہے۔

عالمی ادارہ محنت کے 2019ء میں کرائے گئے ایک سروے کے مطابق ڈرائیوروں ایسے غیر روایتی ورکر لبنان کی افرادی قوت کا 55 فی صد ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں