محبت وباء پر بھاری: کرونا کے جلو میں شادی، آن لائن باراتی خوشی میں شریک ہوئے

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ناول کرونا وائرس کی وباء کی وجہ پوری دنیا میں سماجی فاصلے ضرور بڑھے ہیں تاہم ’سماجی طلاق‘ کے اس دور میں بھی پیارے بھرے دلوں نے شادی کی صورت ایک ہونے کی روایت ترک نہیں کی۔

دوسری جانب اس وباء کے نتیجے میں ہزاروں شادیاں ملتوی کی گئی ہیں جب کہ بعض جوڑے کرونا پر اپنی محبت کو غالب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے آن لائن شادیاں کر رہے ہیں۔

انڈونیشیا میں محمد نور جامان اور اوجی لیستاری ویدیا بھری نے حال ہی کرونا وائرس کے جلو میں اپنی شادی کی تقریب منعقد کی۔ مگر اس شادی کی خاص بات یہ تھی کہ کرونا کی وجہ سے اس میں مہمانوں نے آن لائن شرکت کی۔

اس شادی کی تقریب میں خاندان کے صرف 8 افراد نے شرکت کی جب کہ دیگر باراتی اور رشتہ دار آن لائن شریک ہوئے۔ آن لائن شادی کی یہ تقریب 40 منٹ جاری رہی۔

اگرچہ اںڈونیشیا میں سرکاری سطح پر تقریبات پر پابندی عاید نہیں کی گئی تاہم حکومت کی طرف سے شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچائو کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

انڈونیشیا میں اب تک کرونا سے 306 افراد ہلاک اور 3512 وائرس کاشکار ہونے کے بعد اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

آن لائن شادی کرنے والے انڈونیشی دلہا نے کہا کہ اگر مجھ سے کوئی پوچھے کہ ’آپ مایوس ہیں‘ تو میں کہوں گا کہ ’ہاں‘ مگر ہمیں حالات کو قبول کرنا پڑتا ہے۔ اس طرح کی صورت حال سے کوئی شخص متاثر نہیں ہوتا بلکہ سب متاثر ہوتے ہیں۔

رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے جوڑے نے گذشتہ برس اکتوبر میں شادی کا فیصلہ کیا تھا۔ شادی کے لیے 12 اپریل کی تاریخ مقرر تھی اور اس موقعے پر 500 مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا تاہم اب ولیمے کی تقریب بعد میں منعقد کی جائے گی۔

مقبول خبریں اہم خبریں