غلاف کعبہ کی خطاطی، ننھی سعودی خطاط کا خواب

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کی ایک گیارہ سالہ بچی نے خوبصورت عربی رسم الخط میں غیرمعمولی مہارت حاصل کرکے فن خطاطی کے حوالے سے اپنی مہارت اور شوق کا ثبوت دیا ہے۔

ننھی خطاط ریمان عسیری کی خطاطی کی پینٹنگز بڑے بڑے فن کاروں اور خطاطوں کی تیار کردہ پینٹنگز کی صف میں شامل کی جارہی ہیں اور اس نے سعودی عرب کی سطح پر متعدد ایسے پروگرامات میں اپنی تیار کردہ پینٹنگز پیش کی ہیں جہاں نامور خطاط اپنی پینٹنگز مقابلے کے لیے پیش کرتے ہیں۔

Advertisement

العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے ننھی خطاب ریمان عسیری نے بتایا کہ خطاطی کا شوق اسے اسکول کے دوران پیدا ہوا۔ میں نے اپنا شوق پورا کرنے کے لیے عربی خطاطی کی مختلف تعلیمی اور تدریسی ویڈیوز سے بھی مدد ملی۔ اس کے ساتھ ساتھ سعودی خطاط سراج العمری اور خطاطہ خلود نایف نے بھی ریمان کےخطاطی کے شوق میں اس کی مدد اور رہ نمائی کی۔

ایک سوال کے جواب میں ریمان نے بتایا کہ اسے عربی رسم الخط میں کوفی فاطمی رسم الخط زیادہ پسند ہے اور وہ اس میں طاق ہونا چاہتی ہیں۔ وہ گھر میں قیام کے دوران اپنا زیادہ وقت خطاطی کے فن کو مزید بہتر بنانے اور اسے جلا بخشنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ریمان نے کہا کہ غلاف کعبہ شریف پر ہونے والی خطاطی کے کام میں شمولیت اس کا خواب ہے۔ اسے یقین ہے کہ اس کا یہ خواب ایک وقت ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔ وہ خطاطی کے اپنے فن پارے ابھا میں ہونے والے میلے اور لیالینا میلے میں پیش کرنے کے علاوہ وادی الدواسر میں قومی سرگرمیوں میں بھی پیش کرچکی ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں