تصاویر کے آئینے میں: بحیرہ احمر میں مرجانی جل پتھروں کے بیچ غوطہ خوری

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے شمال مغربی صوبے تبوک کے ضلع حقل میں بحیرہ احمر کا پانی غوطہ خوری کے شوقین افراد کے لیے ایک خوب صورت مقام ہے۔ یہاں کے سمندری ماحول نے اس جگہ کو مختلف تجربات کے حامل غوطہ خوروں کے لیے ایک مثالی منزل بنا دیا ہے۔

Advertisement

سعودی خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کے کیمرے کی آنکھ نے اس مقام پر گہرائی میں جا کر سمندری زندگی کے حُسن و جمال کو محفوظ کیا ہے۔ سمندر کے بہت سے متوالے اسی جمال کے سبب یہاں آنے کے لیے مچل جاتے ہیں، خواہ تیراکی ہو، سمندر میں پانی کے کھیل ہوں یا پھر مچھلی کا شکار. البتہ ان میں اکثریت اُن گہرائیوں کو دریافت کرنے کے لیے اُترتی ہے جو ابھی تک ایک نامعلوم دنیا کی حیثیت رکھتی ہیں اور اس بات کی منتظر ہیں کہ کوئی ان سربستہ رازوں کا انکشاف کرے۔

حقل کا ضلع سعودی عرب کے نمایاں ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ اپنی آب و ہوا کے سبب انفرادی اہمیت کا حامل ہے جو گرمیوں میں معتدل اور سردیوں میں گرم ہو جاتی ہے۔ اس کے سمندر کی گہرائیاں صاف و شفاف رؤیت، متعدد ڈھلوانوں اور رنگ برنگی آبی مخلوقات کے سبب غوطہ خوروں کا دل موہ لیتی ہیں۔ ان ہی خوبیوں نے حقل کے سمندر کو عالمی محققین اور فوٹوگرافروں کے لیے آئیڈیل جگہ بنا دیا ہے۔ بالخصوص سمندر کے اندر "مرجانی جل پتھروں" کا منظر ایک تخیلاتی احساس پیش کرتا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں