انسانی مجسموں سے مزین فائن آرٹ کےنمونے تخلیق کرنے والی سعودی دو شیزہ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کی ایک نوجوان آرٹسٹ نے چائے کے پیالوں پرانسانی مجسمے تخلیق کر کے منفردفن پارے تشکیل دیے جنہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر معمولی مقبولیت اور پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ سعودی دو شیزہ کے فن پاروں اور آرٹ کے شاہکاروں‌ میں پیغامات پنہاں ہیں۔ سوشل میڈیا پر اس کے تیار کردہ فن پاروں کو غیرمعمولی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ ریڈیالوجی کے شعبے سے فارغ التحصیل ہونے والی طالبہ تہانی کنہانی نے اپنے خیالات اور آئیڈیاز کو پیشہ وارانہ آرٹ میں استعامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے پیالوں پر انسانی مجمسوں کی تخلیق سے منفرد فن پارے تیار کیے اور ان فن پاروں کے ذریعےاس نے لوگوں کو کئی ایک پیغامات دیے ہیں۔

Advertisement

العربیہ ڈاٹ نیٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں اس نے کہا کہ میری کہانی اس وقت شروع ہوئی جب میں نے اپنے کمرے کے دروازے پر ایک پینٹنگ (وان گوگ) اسٹری نائٹ کھینچی۔ میں نے درختوں کی شاخوں اور کھجور کے درختوں سے فانوس بنادیا۔ اس کے بعد میں نے پیالی کے کناروں پر چھوٹے چھوٹے انسانی مجسمے تیار کرنا شروع کیے۔ جب میں نے اسے اپنے مواصلاتی پلیٹ فارمز پر شائع کیا تو اسے زبردست مقبولیت ہوئی۔ مُجھے خلیجی سطح پرمتعدد درخواستیں موصول ہوئیں اور لوگوں‌نے میرے آرٹ کو بہت زیادہ پسند کیا ہے۔

اس ے مزید کہا میں نقش و نگار اور رنگوں کو تھرمل پیسٹ کا استعمال کرتے ہوئے پیالوں پر ماڈل بناتی ہوں۔ ان میں عام طور پر ایک عمدہ پیغام، انسانی کہانیاں اور انسانوں کے مابین زندگی کی زندگی کا اظہار کا نمونہ ہوتے ہیں۔

سعودی آرٹس نے کہا کہ میں نے اب تک انسانی مجسموں سے سیکڑوں کپ تیارکیے ہیں۔ جن میں مختلف آئیڈیاز کے مطابق انسانی مجسمے بنائے گئے ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں