اگرچہ طبی ماسک کے دوبارہ عدم استعمال کے حوالے سے صحت کے شعبے کے حکام کی ہدایات نہایت واضح ہیں تاہم کچرے کے ڈھیر میں اضافے اور شہریوں پر اخراجات کے بوجھ کے بڑھ جانے کے ساتھ اس بات کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں کہ ان ماسک کو مقررہ شرائط کے مطابق دوبارہ استعمال میں لایا جائے۔
عالمی ادارہ صحت WHO یہ باور کراتا ہے کہ طبی ماسک فقط ایک مرتبہ استعمال کیے جاتے ہیں ،،، اور استعمال شدہ ماسک کو فوری طور پر پھینک دینا چاہیے۔
تاہم ماسک کی تعداد میں شدید قلت کی صورت میں جیسا کہ کرونا وائرس پھیلنے کے ابتدائی مراحل میں ہو چکا ہے، عالمی ادارہ صحت نے ایسے غیر معمولی اقدامات کی منظوری دی ہے جن کے ذریعے ماسک کی دوبارہ استعمال کے واسطے تطہیر عمل میں لائی جا سکتی ہے۔
اس سے قبل امریکی ڈرگ ایجنسی ہنگامی حالات میں طبی کارکنان اور عملے کے لیے N95 نوعیت کے ماسک کی تطہیر کی اجازت دے چکی ہے۔ اس مقصد کے لیے ماسک پر ہائیڈروجن پرآکسائڈ کا چھڑکاؤ کا طریقہ استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اس کے علاوہ تطہیر کے دیگر طریقے بھی ہیں۔ ان میں ماسک کو بلند درجہ حرارت میں رکھنا یا الٹرا وائلٹ شعاؤں کا استعمال شامل ہے۔
صحت سے متعلق صفائی کے ایک ماہر ڈاکٹر ڈونی کورپے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ماسک کی تطہیر کا معاملہ عام افراد کے لیے قابل عمل نہیں۔ ان کے مطابق ماسک پر پائے جانے والے وائرسز 7 روز کے اندر مکمل طور پر مر جاتے ہیں۔
اسی طرح ہانگ کانگ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں جو دی لانسٹ جریدے میں شائع ہوئی ،،، یہ بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے بعد ماسک کی بیرونی جانب جن وائرسز کا پتہ چلایا جا سکتا ہے ان کا تناسب صرف 0.1% رہ جاتا ہے۔
دوسری جانب electrostatic charge technology کے موجد پیٹر تسائی نے باور کرایا ہے کہ ماحولیات کے تحفظ اور استعمال پر روک لگانے کے واسطے عام لوگوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ 7 روز بعد ماسک کا دوبارہ استعمال کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسک کو اوون میں 70 سے 75 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رکھ کر وائرس کو ہلاک کیا جا سکتا ہے۔ تسائی ہدایت کرتے ہیں کہ ماسک کو دھونا نہیں چاہیے۔
فرانس میں صارفین کے تحفظ سے متعلق گروپ "او ایف سی کو شوازیر" کی تحقیق کے مطابق قابل دھلائی ماسک کپڑے کے ماسک سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔
اسی طرح ایک فرانسیسی محقق ماہر نے واضح کیا ہے کہ بہتر ہے کہ ماسک کو ہر 4 گھنٹوں میں تبدیل کیا جائے اور اسے دھویا جائے۔ ماسک کو پے درپے دنوں تک نہ لگایا جائے جس طرح کہ بعض لوگ کرتے ہیں۔ یہ معاملہ ایک حد تک زیر لباس کپڑوں سے ملتا جلتا ہے۔
فرانس میں صحت عامہ کے ڈائریکٹوریت نے رواں ہفتے زور دیا ہے کہ طبی ماسک کو استعمال کے بعد پھینک دینے کی ضرورت ہے۔ مزید یہ کہ فرانس میں ماسک کو دوبارہ استعمال کرنے کا معاملہ ابھی زیر غور ہے۔
امریکا میں بینگہیمٹن یونیورسٹی کے طبی ماہر کیمینگ یی کا کہنا ہے کہ "میں نہیں سمجھتا کہ طبی ماسک قابل دھلائی ہوتے ہیں"۔ اس کے لیے گہرے تحقیقی مطالعے کی ضرورت ہے۔