امریکا میں ایکسپریس اخبار کے ذریعہ شائع ہونے والی ایک نئی تحقیقی میں انکشاف ہوا ہے کہ زندگی میں زیادہ منفی نقطہ نظر رکھنے والے افراد کے مقابلے میں امید پسندوں کے لمبے عرصے تک زندہ رہنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ مطالعے میں اشارہ کیا گیا ہے کہ مثبت افراد کی عمر 85 سال یا اس سے زیادہ تک رہتی ہے۔
ماہرین نے دو ایسے موجودہ گروہوں کی سوچ کا مطالعہ کرنے کے ساتھ ان کی زندگی پرمرتب ہونے والے اثرات کا مطالعہ کیا۔ ماہرین نے ہیلتھ اسٹڈی میں 70،000 خواتین نرسوں اور ویٹرنس ہیلتھ اسٹڈی میں 1،500 مردوں کو شامل کیا جو سابق فوجی رہ چکے ہیں۔
ان کی خوش طبعی کی سطح کی جانچ پڑتال کی گئی۔ ان کی عام صحت کے علاوہ ان کی ورزش اور غذا کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔ نیز ان کی شراب نوشی کے بھی جانکاری کی گئی۔
اس تحقیق میں پتا چلا ہے کہ پُرامید رہنے والے مرد اور خواتین حضرات مایوس رہنے والوں کی نسبت 11 سے 15 فی صد لمبے عرصے تک زندہ رہتے ہیں۔
میو کلینی ویب سائٹ نے عوامی صحت پر مثبت سوچ اور امید پرستی کے درج ذیل اثرات بیان کیے ہیں۔
عمر درازی
افسردگی کے تناسب میں کمی
نزلہ زکام کی زیادہ مزاحمت کی طاقت
ذہنی اور جسمانی صحت کی بہتری
قلبی صحت اور قلبی بیماری سے اموات کے خطرات میں کمی
تنائو کے اوقات میں زیادہ مہارت اور فہم و فراست کا ثبوت دینا جیسے عوامل شامل ہیں۔
-
کرونا کا پہلا مریض اٹلی میں نومبر 2019ء میں سامنے آچکا تھا: نئی تحقیق
پوری دنیا میں ڈرامائی انداز میں پھیلنے والی کرونا وبا کے بارے میں ایک نیا اور چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے۔ ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نومبر ... بين الاقوامى -
امریکا میں شور پیدا نہ کرنے والے فوجی ہیلی کاپٹروں کی تیاری پر تحقیق شروع
امریکی فوج عمودی ٹیک آف طیارے اور ملٹی پروپیلر ہیلی کاپٹروں کی صوتی خصوصیات کا مطالعہ کر رہی ہے جس کا مقصد عمودی ٹیک آف طیارے اور ہیلی کاپٹروں کو ... مشرق وسطی -
سعودی عرب نے کرونا ویکسین کے لیے کی گئی تحقیق میں مالی سپورٹ کی : عبداللہ الربیعہ
سعودی عرب میں شاہ سلمان امدادی مرکز کے نگران اعلی ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین کے بارے میں حالیہ نتائج بے حد حوصلہ افزا ہیں۔ جمعے ... مشرق وسطی