سعودی عرب کے جنوب میں بیشہ ضلع میں واقع گاؤں "تبالہ" جزیرہ عرب کے ان قدیم ترین دیہات میں سے ہے جہاں قبائل نے سکونت اختیار کی۔ یہ مقام اپنے اندر تہذیبی اور تاریخی ورثے کو سموئے ہوئے ہے۔ یہ تجارتی سامان اور حجاج کے قافلوں کے لیے راہ گزر کا کردار ادا کرتا رہا۔
تبالہ میں شعلان کا محل بھی پایا جاتا ہے۔ وہ 1231 ہجری میں اس گاؤں کا حاکم تھا۔ کھجوروں کے درخت گاؤں کی ایک اہم پہچان کی حیثیت رکھتے ہیں۔
سعودی فوٹوگرافر اور قدیم آثار میں دل چسپی رکھنے والے "عبدالاِلہ الفارس" نے تبالہ گاؤں کے خوب صورت مناظر کو اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس گاؤں میں سحر انگیز قدرتی جمال نظر آتا ہے۔ یہاں کی اراضی کی نوعیت ایسی ہے جہاں پانی جمع ہو جاتا ہے۔
اس کی وجہ گاؤں کے اطراف پہاڑوں کی موجودگی ہے۔ ان میں جبل الغرابہ، جبل السودہ، جبل العيزا اور جبل الحامر شامل ہیں۔ تبالہ گاؤں کھجور، گندم، جو مکئی اور تمام اقسام کی سبزیوں کی کاشت کے سبب مشہور ہے۔ علاوہ ازیں یہاں لیمو، موسمی، انار، انجیر، انگور اور امرود کی زراعت بھی ہوتی ہے۔
-
'سعودی عرب میں جلد خواتین ججوں کا تقرر کیا جائے گا'
سعودی انڈر سیکریٹری برائے افرادی قوت وسماجی بہبود ھند الزاہد نے کہا ہے کہ وزارت انصاف میں جج کے عہدوں پر خواتین کی تقرری جلد ہوگی۔ وہ سعودی خواتین کو ... بين الاقوامى -
سعودی عرب: ڈاکار ریلی میں زخمی ہونے والا فرانسیسی ڈرائیور جانبر نہ رہ سکا
سعودی عرب میں ہونے والی ڈاکار ریلی کے ساتویں راؤنڈ کے دوران حادثے سے زخمی ہونے والا فرانسیسی موٹر سائیکل سوار پئیر شیربن فرانس کے سفر کے دوران چل ... بين الاقوامى -
الشیخہ فضا کی وفات پر سعودی قیادت کی کویتی قیادت سے تعزیت
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے الگ الگ تعزیتی بیانات میں کویتی شاہی خاندان کی خاتون ... مشرق وسطی