سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ کے مغرب میں واقع ’’شارع قابل‘‘ ماضی اور حال میں اپنی اہمیت اور رونق کی وجہ سے مشہور ہے۔ ماضی اور حال کے تاجروں کے لیے یہ جگہ تجارت کے دھڑکتے دل کا درجہ رکھتی ہے۔ یہ دکانداروں، خریداروں یا شہر کی سیر کو آنے والوں سبھی کے لئے ایک جاذب نظر جگہ ہے۔
جدہ کے ٹورسٹ گائیڈ طاراق متبولی اس شاہراہ کی تاریخ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’تاریخی شہر جدہ میں قابل مارکیٹ یا المعروف ’’شارع قابل‘‘ کا اہم اور قدیمی بازار ہے۔اس بازار کی بنیاد الشریف حسین نے رکھی جسے 1334ھ میں الشیخ سلیمان قابل نے الشریف علی سے خرید لیا۔ یہ سڑک جدہ کے بزرگ تاجر الشیخ سلیمان قابل کی نسبت سے مشہور ہے۔ سلیمان قابل مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز کے دور حکومت میں صارف کورٹ کے سربراہ تھے۔
طاراق متبولی نے مزید بتایا ’’الشیخ سلیمان نے شاہراہ پر زنگ [الٹوٹوہ] دھات کی چھت ڈلوائی، دکانوں میں بجلی لگوائی جس سے بازار کی رونق کو چار چاند لگ گئے۔ اس ہمہ ہمی سے تاجر، خریدار اور سیر وسیاحت کے لئے جدہ آنے والے شاہراہ قابل کی سمت کھچے چلے آنے لگے۔ جدہ کی شارع قابل کا آغاز مغرب کی سمت شارع شاہ عبدالعزیز کے باب البنط سے ہوتا ہے۔ وہاں سے یہ بازار مشرق کی جانب شارع الذھب کی جانب پھیلا دکھائی دیتا ہے۔ یہ سڑک شارع قابل اور العلوی بازار کو دو حصوں میں تقسیم کرتی ہے۔‘‘
ٹوریسٹ گائیڈ کے بقول ’’شارع قابل سے جدہ شہر کے کئی نامی گرامی تاجر پیدا ہوئے جو بعد میں بڑے بزنس مین بنے۔ ان میں کئی ایک نے کپڑوں اور ریڈ میڈ گارمنٹس، منی چینجرز، گھڑی اور عطر فروشی میں نام کمایا‘‘ شارع قابل میں جدہ کی سب سے بڑی تاریخی مسجد عکاش ہے۔ یہ مسجد 1200ھ میں تعمیر کی گئی۔ شارع قابل اپنی ہمہ ہمی، رونق اور اہمیت کے ساتھ آج بھی محفوظ ہے۔ اہالیاں جدہ اور اس کی سیر کو آنے والے آج بھی شوق سے یہاں خریداری کرنے آتے ہیں۔