سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے جازان کے کئی اضلاع کو پورے سال مسلسل بارشوں کا سامنا رہتا ہے۔ ایسے میں مقامی لوگوں نے سیلابی بارشوں کے سبب پڑوسی علاقوں سے کٹ کر رہ جانے کے حل تلاش کیے۔ اسی سلسلے میں جازان کے شمال مشرقی ضلع ہروب میں "جوۃ شہدان" گاؤں کے باسیوں نے وادی شہدان کے دونوں کناروں کو مربوط کرنے کے لیے ایک "فولادی پُل" بنا لیا۔
اس حوالے سے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ایک مقامی شہری علی الصہلولی نے بتایا کہ یہ پُل اس نے اپنے ذاتی خرچ سے 10 برس قبل بنایا تھا۔ اس فولادی پل کو مذکورہ گاؤں میں رہنے والے 10 خاندان استعمال کرتے ہیں۔ اس پل کو بنانے کی وجہ یہ تھی کہ بارشوں کے بعد گزرنے والا سیلابی ریلا وادی شہدان میں تباہی پھیلا کر جاتا۔ اس کے سبب گاڑیاں یہاں سے گزر نہیں سکتی تھیں۔ لہذا پل بنوایا گیا اور یہ 10 برس سے اپنی جگہ قائم و دائم ہے۔ اس پر سے گاڑیاں اور 8 ٹن سے کم وزنی چھوٹے ٹرک گزر جاتے ہیں۔

دوسری جانب ہروب ضلع کی بلدیہ کے سربراہ انجینئر احمد حکمی نے تصدیق کی ہے کہ مذکورہ مقام کی ضروریات کے تعین کے حوالے سے انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ ایک تحقیقی مطالعہ کر رہا ہے۔ مزید یہ کہ بلدیہ اس منصوبے کے لیے آخری اقدامات کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ اس سلسلے میں ایک بڑے پل کی ضرورت کا اندازہ لگا کر اس کی مجموعی لاگت کا تعین کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ جوۃ شہدان گاؤں میں چند گھر ہیں۔ یہ ہروب ضلع میں گنجان آبادی سے دور واقع ہے۔ بلدیہ نے یہاں اہم خدمات کے تعین کے مقصد سے اپنا سروے مکمل کر لیا ہے۔ اب اس معلومات اور سروے کو وزارت ٹرانسپورٹ کو ارسال کیا جائے گا۔