سعودی عرب کو بہت جلد غیرملکی سیاحوں کےلیے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
سعودی ٹورازم اتھارٹی (ایس ٹی اے) کے چیف ایگزیکٹو فہد حمیدالدین نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مملکت کو اس سال غیرملکی سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دیا جائے گا اور اس ضمن میں بہت جلد اعلان متوقع ہے۔البتہ انھوں نے اس کی کوئی حتمی تاریخ دینے سے گریز کیا ہے۔
ان کے اس انٹرویو سے قبل اتوار کو سعودی حکومت نے کروناوائرس کے تعلق سے عاید کردہ بعض پابندیاں ختم کرنے یا ان میں نرمی کرنے کا اعلان کیا ہے اور اب بیرون ملک سے آنے والے ایسے افراد کو قرنطین میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی جو کووِڈ-19 کی ویکسین لگواچکے ہیں یا اس مہلک وائرس کا شکار ہونے کے بعد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ایسے افراد کو اب سعودی عرب میں آمد کے بعد حکومت کے مختص کردہ ہوٹلوں میں تنہائی میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
تاہم سعودی ٹورازم اتھارٹی کے مطابق ان نئے اقدامات کا صرف مکینوں ، سرکاری ملازمین اور کاروباری مسافروں یا اپنے دوستوں اور خاندانوں سے ملاقات کے لیے مملکت میں آنے والے بین الاقوامی مسافروں پر اطلاق ہوگا لیکن غیرملکی سیاحوں پر ان کا اطلاق نہیں ہوگا۔
فہد حمید الدین کے مطابق حکومت نے 2030ء تک سعودی عرب میں آنے والے سیاحوں کا ہدف 10 کروڑ سالانہ مقرر کیا ہے۔کرونا وائرس کی وبا سے قبل سعودی عرب میں ہر سال قریباً چارکروڑ غیرملکی سیاح آرہے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب 2030ء تک اپنی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی ) میں شعبہ سیاحت کا حصہ بڑھا کر 10 فی صد کرنا چاہتا ہے۔اس وقت جی ڈی پی میں سیاحت کا حصہ صرف 3 فی صد ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2019ء میں اپنی سیاحت کی صنعت کو آزاد بنانے کا اعلان کیا تھا اور مملکت میں سیاحت کی غرض سے آنے والے غیرملکیوں کےلیے ویزے کی شرائط میں نرمی کردی تھی۔