چین کے جنوب مغرب میں 15 ہاتھیوں پر مشتمل ڈار کو پہلی مرتبہ جنگل سے نکل کر شہری علاقے کی سڑکوں پر مٹرگشت کرتے دیکھا گیا ہے۔اس ڈار نے پہاڑی علاقے میں واقع قدرتی جنگل سے نکل کر 500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور چلتے چلتے کونمنگ کے مرکزی شہر کے قریب پہنچ گیا۔ حکام نے تیزی سے حرکت میں آ کر ہاتھیوں کو گنجان آباد علاقے میں جانے سے روک دیا۔
چین کے محکمہ جنگلی حیات کے حکام کے مطابق وہ نہیں جانتے کہ ہاتھیوں کی اس ڈار کے گذشتہ برس قدرتی جنگل سے کوچ کر جانے کی کیا وجہ ہے۔ چینی ذرائع ابلاغ میں شہروں کی سڑکوں پر گھومتے ہاتھیوں کی وڈیوز نشر کی گئی ہیں۔

حکام نے ہاتھیوں کی موجودگی میں سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت روک دی اور رکاوٹیں رکھ دیں۔ ہاتھیوں کو کونمنگ شہر اور گنجان آباد علاقوں سے دور رکھنے کے لیے غذا کا استعمال بھی کیا گیا۔ ہاتھیوں کا جُھنڈ کونمنگ شہر سے 20 کلو میٹر کی دوری پر پہنچ گیا تھا۔ اس شہر کی آبادی 70 لاکھ ہے۔
ایشیائی ہاتھوں کے امور کے ماہر چن مینگیونگ نے ژنہوا نیوز ایجنسی کو انٹرویو میں بتایا کہ چین کی تاریخ میں جنگلی ہاتھیوں کی جانب سے طے کیا جانے والا یہ سب سے طویل فاصلہ ہے۔
ژنہوا ایجنسی کے مطابق 76 گاڑیوں میں سوار 360 افراد کی فورس اور نو ڈرون طیاروں نے ہاتھیوں کی اس ڈار کی نگرانی کی۔ فورس کا کہنا ہے کہ ہاتھیوں کی ڈار ایشان قصبے کی سڑکوں پر چھے گھنٹوں تک گھومتا رہی تھی۔ اس سے قبل مقامی آبادی کو گھرخالی کرنے کے لیے انتباہ جاری کر دیا گیا تھا۔

ہاتھیوں کے اس گشت کے نتیجے میں زرعی اراضی کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ قریباً 68 لاکھ یوان (11 لاکھ ڈالر) لگایا گیا ہے۔