تھپڑوں، انڈوں اور جوتا باری کا نشانہ بننے والے عالمی رہنما کون تھے؟

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں کو گذشتہ روز ایک شہری کی جانب تھپڑ رسید کرنے کے بعد سے سوشل میڈیا پر بحث کا سلسلہ جاری ہے۔ کسی سیاست دان یا مشہور شخصیت پر اس طرح کا حملہ پہلی بار نہیں ہوا۔ ماضی میں بھی کئی اہم شخصیات پر جوتوں، تھپڑوں اور انڈوں سے حملے کیے جا چکے ہیں۔ قارئین کی دلچسپی کے لئے زیر نظر تحریر میں ماضی میں پیش آنے والے ایسے ہی چند اہم واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ضرب-بوش-بالحذاء
ضرب-بوش-بالحذاء
Advertisement

14 دسمبر 2008 کو عراقی دارالحکومت بغداد میں نیوز کانفرنس کے دوران امریکی صدر جارج بش پر جوتوں سے حملہ کیا گیا جس میں وہ بال بال بچے تھے۔ امریکی صدر پر اپنے دونوں جوتے پھینکنے والے عراقی صحافی منتظر الزیدی کو موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے لیا تھا۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کا شمار بھی ان سیاست دانوں میں ہوتا ہے جن پر جوتے سے وار کیا گیا۔ نواز شریف کو 11 مارچ 2018 کو جامعہ نعیمیہ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے جوتا مارا گیا ۔ حملہ آور نے ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کا الزام مسلم لیگ ن کی حکومت پر لگایا تھا۔ پولیس نے واقعے کے بعد حملہ آور اور اس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کیا۔ جن پر عدالت میں مقدمہ بھی چلایا گیا۔

جامعہ نعیمہ میں نواز شریف پر جوتے سے حملہ
جامعہ نعیمہ میں نواز شریف پر جوتے سے حملہ

سب سے زیادہ جوتے باری کا نشانہ بننے والے حکمران تائیوان کے صدر ماینگ رہے جن کو جوتوں کے وار سے بچانے کے لیے پولیس کو 16 ہزار ڈالرز خرچ کر کے 149 جال خریدنا پڑے۔ صدر ماینگ پر پہلی بار 19 اکتوبر 2013 کو کھیلوں کی ایک تقریب میں خطاب کے دوران جوتا پھینکا گیا تھا۔

آسٹریلیا میں انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم سکاٹ موریسن پر خاتون نے انڈے سے حملہ کیا ہے تاہم وہ اس میں بچ نکلے۔

16 مارچ 2019 کو نیوزی لینڈ حملوں پر مسلمانوں کے خلاف بیان دینے والے ایک آسٹریلوی سینیٹر فریزر ایننگز میلبورن شہر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے جب ان کے پیچھے کھڑے ایک نوجوان نے ہاتھ میں پکڑا انڈا ان کے سر پر دے مارا۔ سینیٹر فریزر کو انڈے کا نشانہ بنانے والے نوجوان کا نام ولیم کونولی تھا جو بعد میں ’ایگ بوائے‘ کے نام سے مشہور ہو گیا۔

سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن پر بھی 2014 میں جوتے سے حملہ کیا گیا۔ ایک خاتون نے ہلری کلنٹن پر اس وقت حملہ کیا جب وہ لاس ویگاس ہوٹل میں لیکچر دے رہی تھیں ۔ خاتون حملہ آور کا نشانہ خطا گیا اور بعد میں اسے حراست میں لے لیا گیا۔

ہیلری کلنٹن
ہیلری کلنٹن

پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر 2011 میں لندن میں ایک تقریب کے دوران جوتا پھینکا گیا۔ پرویز مشرف لندن میں اپنے حامیوں کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ حملہ آور کا جوتا پرویز مشرف کو نہ لگ سکا ۔ سکیورٹی حکام نے حملہ آور کو حراست میں لے لیا تھا۔

جوتے سے نشانہ بننے والے حکمرانوں میں ایران کے سابق صدر احمدی نژاد بھی شامل ہیں ۔ ان پر دورہ مصر کے دوران 5 فروری 2013 کو جوتے سے حملہ کیا گیا۔ حملہ کرنے والے شامی باشندے کا کہنا تھا کہ ایران، صدر بشار الاسد کی حمایت کر کے شام میں جنگ کو فروغ دے رہا ہے۔

سابق چینی صدر وین جیا باؤ کو دو فروری 2009 میں اس وقت جوتا مارنے کی کوشش کی گئی جب وہ امریکی یونیورسٹی میں لیکچر دے رہے تھے تاہم وہ جوتے کا نشانہ بننے سے بچ گئے تھے۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے سابق وزیراعلیٰ ارباب غلام رحیم پر کراچی میں سندھ اسمبلی کی عمارت میں جوتے سے وار کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کی ایک خاتون کارکن نے ارباب غلام رحیم کے چہرے پر انتہائی قریب سے اپنی جوتی مار دی تھی۔

بھارت کی ریاست نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال کو موتی نگر میں ایک روڈ شو کے دوران اس وقت ناخوش گوار صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب ایک شخص نے ان کو تھپڑ دے مارا۔ حملہ کرنے والے 33 سالہ شخص کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا گیا۔

حال ہی میں پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کے موقع پر سابق وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری احسن اقبال کی جانب بھی جوتا پھینکا گیا جو ان کے سر پر لگا، جس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں اور مسلم لیگ نواز کے ممبران قومی اسمبلی کے درمیان ہاتھا پائی دیکھنے میں آئی تاہم پولیس نے بروقت مداخلت کر کے صورت حال مزید خراب ہونے سے بچا لی۔

مقبول خبریں اہم خبریں