پاکستان اور سعودی عرب کی بحر عرب میں فوجی مشقوں کا آغاز
بارود سے لدی بحری کشتیوں سے کیا جانے والا حملہ ناکام بنانے کا مظاہرہ
رائل سعودی نیول فورسز اور پاکستان بحریہ کی’’نسیم البحر 13‘‘ نامی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز گذشتہ روز پاکستانی ساحل سے دور بحر عرب میں ہوا۔ یہ مشقیں دس روز تک جاری رہیں گی۔
ان مشقوں میں پہلی مرتبہ سعودی شاہی فضائیہ بھی شرکت کر رہی ہے جو مشقوں کے دوران فضا سے زمین تک بحری جہاز شکن حقیقی گولا بارود استعمال کرے گی۔
مشقوں کے دوران جنگی بحری جہازوں اور کشتیوں کی مختلف فارمیشنز فوجی نقل وحرکت کا مظاہرہ کریں گی۔ ان میں رڈار کی مدد سے بارود سے لدی بحری کشتیوں اور آبدوزوں سے بچاؤ کے طریقوں کے استعمال کی مہارت کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
سعودی عرب کا طاقتور ملکوں سے مقابلہ
نسیم البحر 13 مشترکہ مشقوں کے کمانڈر ریئر ایڈمرل ساجر العنزی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ سعودی عرب کی بحری اور فضائی فورسز دنیا کے طاقتور ملکوں سے مقابلے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ شاہی بحریہ حکم ملنے کی صورت میں فوری طور پر ہدف تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
العنزی نے بتایا کہ آج پاکستان میں موجود سعودی بحریہ اور فضائیہ ایک مختلف خطرے سے نپٹنے کے لیے آپریشنل ایریا سے دور مشقیں کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی فورسز خطرے کے مقام تک رسائی اور مقابلے کی صلاحیت سے مالا مال ہیں اور حکم ملنے پر وہ ترقی یافتہ جدید سسٹمز کو بروئے کار لاتے ہوئے اس صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کر سکتی ہیں۔