مایاز نامی لبنانی رقصاؤں کے ایک گروپ نے بدھ کی شب ’امریکہ گاٹ ٹیلنٹ‘ سیزن 17 کا مقابلہ اپنے نام کر کے ایک ملین امریکی ڈالر کی رقم جیت لی۔
مشرق وسطیٰ کے تباہ حال خطے سے تعلق رکھنے والی رقصاؤں نے کی کامیابی پر شائقین نے تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا اور رنگ برنگی پٹیاں فضا میں اچھالیں جبکہ مایاز کے ارکان کو ایک ایسی چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا گیا جو جوش و خروش سے بھرپور تھی۔
امریکی شہر لاس ویگاس کے لگزر ہوٹل اور جوا خانے میں منعقد ہونے والی اس تقریب کے ونر کو 10 لاکھ ڈالر کی رقم بھی ملے گی۔ دوسرا انعام ’کرسٹی سیلرز‘ جبکہ تیسرا ’ڈریک میلیگن‘ کے نام رہا، اسی طرح ’میٹافزکس‘ نے چوتھی اور ’چیپل ہارٹ‘ نے پانچویں پوزیشن حاصل کی۔ آخری پُرفارمنس کے طور پر تمام گروپس نے مل کر 80 سیکنڈ تک اپنے فن کا مظاہرہ کیا جس سے شائقین بھرپور طریقے سے محظوظ ہوئے۔
گروپ کی جانب سے مقابلہ جیتنے کے بعد صوفیہ ورگرا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’مجھے فخر ہے آپ پر، میاز آپ اس کے مستحق تھے۔‘
مقابلے کے وقت سفید لباس میں ملبوس مایاز گروپ نے عرب دھنوں پر فن کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران ہال میں ایسے تماشائی بھی دکھائی دیے جنہوں نے لبنان کا جھنڈا اٹھا رکھا تھا اور گروپ کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے۔
جیسے ہی گروپ نے پرفارمنس ختم کی چاروں ججز نے کھڑے ہو کر پسندیدگی کا اعتراف کیا جن میں ورگرا، سائمن کوویل، ہیدی کلوم اور ہووی مینڈل شامل تھے۔ جیسے ہی تالیوں کا شور کچھ تھما، سب سے پہلے ورگرا نے جملہ بولا ’بہت زبردست۔‘ ورگرا وہی ہیں جنہوں نے جون میں ہونے والے آڈیشن کے موقع پر مایاز کو گولڈن بزر دی تھی۔
اس موقع پر کلوم کا کہنا تھا ’یہ بہت اعلٰی ہے، آپ نے ہر بار عمدہ کارکردگی دکھائی مگر آج کی رات تو یہ اے پلس رہی۔‘
کوویل کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے یہ بہت حیرت انگیز ہے۔‘
چوتھے جج مینڈل نے کچھ یوں خیالات کا اظہار کیا ’یہ امریکہ گاٹ ٹیلنٹ میں اب تک ہونے والی تمام پرفارمنسز میں مجھے سب سے زیادہ پسند آئی۔‘

گولڈن بزر جیتنے کے بعد سے گروپ کو لبنانی فینز کی بھرپور حمایت مل رہی تھی، لبنانی براڈکاسٹنگ کارپوریشن انٹرنیشنل نے ’کرملک یا لبنان‘ کے نعرے کے ساتھ ایک مہم بھی شروع کی تھی، جس کے معنی ہیں ’تمھارے لیے لبنان۔‘، اس کا مقصد گروپ کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔
لبنانی براڈکاسٹنگ کارپوریشن انٹرنیشنل نے اس مہم کے حوالے سے ریڈیو اور ٹی وی کے علاوہ سوشل میڈیا اور امریکہ میں سعودی میڈیا کے پلیٹ فارمز کے ساتھ مل کر کام کیا۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ مایاز کو صرف عام شہریوں نے سپورٹ نے نہیں کیا بلکہ اس میں اہم سیلیبریٹز بھی شامل رہیں۔
لبنانی گلوکارہ مایا دیاب نے انسٹاگرام پر لکھا تھا ’دعا ہے کہ آپ ٹائٹل حاصل کر کے لوٹو، آپ نے اپنے فن کے ذریعے لبنان کا نام روشن کیا ہے، ہم آپ سے محبت کرتے ہیں اور فخر کرتے ہیں۔‘
اسی طرح سپرسٹار حیفہ وھبی نے بھی گروپ کو سپورٹ کیا تھا۔ ’مایاز نے بہرین کارکردگی کی بدولت ججز اور شائقین کو حیران کر دیا ہے، اسے ووٹ دیتے رہیں۔‘
دبئی میں مقیم مشہور لبنانی شخصیت کیرن ویزن نے مایاز کی پچھلی پرفارمنس کا کلب سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میرے پاس سراہنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔‘
یہ مایاز کے لیے پہلا ٹیلنٹ شو نہیں تھا بلکہ اس سے قبل بھی قابل ذکر پلیٹ فارمز پر گروپ فن کا مظاہرہ کر چکا ہے۔
چیرفان صرف 14 سال کے تھے جب ان کو ڈانس کا شوق ہوا، انہوں نے ایک گروپ بنایا اور ’عربز گاٹ ٹیلنٹ‘ میں حصہ لیا، اس میدان میں نئے ہونے کے باوجود گروپ نے جج، لبنانی گلوکارہ نجوا کرم کو حیران کر دیا تھا اور ایونٹ اس کے نام رہا تھا۔