خون میں شکر [بلڈ شوگر] کا توازن انسانی جسم میں توانائی کا بنیادی ذریعہ ہے اور اس میں معمول کی سطح کو برقرار رکھنا انسانی صحت اور تندرستی کے لیے نہایت ضروری ہے۔ تاہم ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہر شخص جانتا ہے کہ خون میں شکر کی سطح کا 70 mg/dL سے نیچے گرنا ایک عام بات ہے۔
یہ کسی بھی انسان لاحق ہو سکتی ہے۔ کام کاج میں بے چینی یا پریشان ہونے لگتی ہے۔ اگرچہ خون میں شکر کی مقدار بڑھنے کا فوری حل ممکن ہو سکتا ہے، لیکن ہمیشہ ڈاکٹر سے ملنے اور مسئلہ کا فوری علاج کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ جب علاج نہ کیا جائے تو کم بلڈ شوگر سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے اور غیر معمولی حالات میں یہ موت تک بھی لے جا سکتی ہے۔
طبی مشوروں کی ویب سائٹ ’Eat This Not that‘ نے غذائی ماہر Bonnie Taub-Dix، Read It Before You Eat It کے مصنف سے پوچھا آپ کو لیبل سے ٹیبل تک لے جا رہے ہیں، اس بارے میں کہ لو بلڈ شوگر اور کم بلڈ شوگر کی علامات کے بارے میں کیا جاننا چاہیے۔
ڈاکٹر Taub-Dix کہتی ہیں کہ خون میں شوگر کی سطح بہت سی چیزوں سے متاثر ہو سکتی ہے جن میں خوراک، نیند کی عادات اور ورزش کے معمولات شامل ہیں۔ خون میں شوگر کی سطح اس بات پر بھی منحصر ہو سکتی ہے کیا کسی شخص کو کچھ طبی عوارض لاحق ہیں جیسے ذیابیطس یا ہائپوگلیسیمیا وغیرہ۔ خون میں شوگر دونوں کو خوراک، ورزش اور ادویات کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ بلڈ شوگر کی سطح دن بھر بڑھ سکتی ہے اور گر سکتی ہے، لیکن مقصد ہمیشہ اسے معمول کی حد میں رکھنا ہے۔"
اچانک کمی
خون میں شوگر کی سطح میں اچانک کمی اس وقت ہو سکتی ہے جب کوئی شخص بغیر کھائے، خاص طور پر ورزش کرنے کے بعد کافی دیر تک چلتا رہا ہو۔ کچھ لوگ خون میں شوگر کی سطح کم ہونے کا بھی شکار ہوتے ہیں یا دوائیوں کی وجہ سے بلڈ شوگر میں کمی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ڈکس بتاتی ہیں کہ جن لوگوں کو ذیابیطس ہے ان کے لیے بہت زیادہ انسولین لینا بھی خون میں گلوکوز کی سطح کو خطرناک حد تک بے ترتیب اور کم کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ بیماری کی بعض صورتوں میں جیسا کہ فلو، متلی اور قے جیسی علامتیں ظہور پذیر ہوسکتی ہیں۔ کھانے کی مقدار محدود ہو تو انسان کو چکر آنے لگتے ہیں۔ کم بلڈ شوگر کی وجہ سے کمزوری کا شکار ہوسکتا ہے۔
صحت کے خطرات
ڈاکٹر ڈکس کے مطابق "کم بلڈ شوگر ناقابل یقین حد تک خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر کوئی شخص کار چلا رہا ہو، سائیکل چلا رہا ہو، مشینری چلا رہا ہو، یا اگر وہ اکیلا ہو یہ گرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ خون میں شکر کی سطح میں کمی سے کوئی شخص گر بھی سکتا ہے اور اس کے سرمیں شدید چوٹیں بھی آسکتی ہیں۔
ماہر صحت کا مشورہ ہے کہ اگر کسی شخص کو "خون میں شوگر کی سطح کم ہونے کا رجحان، جس کی علامات میں چکر آنا، چکر آنا، کمزوری، سستی یا ارتکاز کی کمی" محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس شخص کو کچھ غذائیت سے متعلق مشورے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ ایک ماہرغذائیت، اور خون کے ٹیسٹ کا ایک سیٹ بھی یہ معلوم کرنے کے لیے کیا جانا چاہیے کہ کیا اسے دواؤں کے استعمال سے مزید طبی امداد کی ضرورت ہے۔
دھڑکن یا تیز دل کی دھڑکن
خون میں شوگر کی کم سطح دوڑتے ہوئے دل یا دل کی دھڑکن کا باعث بن سکتی ہے۔
کپکپاہٹ اور پسینہ
ڈاکٹر ڈکس کا کہنا ہے کہ جب کوئی شخص کپکپا رہا ہو یا پسینہ آ رہا ہوتو اسے چاہیے کہ اس نے جو کچھ کھایا ہے اس کا جائزہ لے۔ کیونکہ سادہ کاربوہائیڈریٹ، آسانی سے ہضم اور جذب ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے خون میں شکر کی سطح تیزی سے بڑھ جاتی ہے اور پھر تیزی سے گر جاتی ہے۔ یہ ایک قسم کا کریش ہوتا ہے لیکن کھانے میں پروٹین اور صحت بخش چکنائی کو شامل کرنے اور سارا اناج کاربوہائیڈریٹس کا انتخاب کرنے سے خون میں گلوکوز کی سطح کو کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے۔
شدید بھوک اور چڑچڑاپن
ڈاکٹر ڈکس بتاتی ہیں کہ جب پیٹ خالی ہوتا ہے، تو جسم کو طاقت دینے کے لیے کافی ایندھن نہیں ہوتا ہے۔ یہ لفظی طور پر میز پر بیٹھنے کے بجائے بستر پر لیٹنے کی طرح محسوس کر سکتا ہے۔ کلید یہ ہے کہ سنہری تینوں کے ساتھ متوازن کھانا کھایا جائے۔ پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس سارا اناج اور صحت مند چکنائی جیسی اجزا سے بھرپور کھانا کھایا جائے۔
چکر آنا اور کمزوری
چینی دماغ کو غذا دیتی ہے۔ یہ واضح ہے کہ بہت زیادہ چینی بھی منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے، لیکن جب کوئی شخص نہیں کھا رہا ہے یا صحت مند توازن میں نہیں کھا رہا ہے، تو یہ چکر اور کمزوری کا سبب بن سکتا ہے۔
بے چینی اور گھبراہٹ
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر ڈکس کے مطابق کہ کم بلڈ شوگر کی کچھ علامات اور علامات اضطراب کے حملے یا گھبراہٹ سے ملتی جلتی ہیں۔ جب کوئی یہ محسوس کرتا ہے کہ وہ کمزوری کے باعث چکرارہا ہےتو وہ ڈرتا ہے کہ اس کے خون میں شکر کی سطح خطرناک سطح پر گر جائے گا۔ یہ احساس گھبراہٹ کے حملے اور اضطراب کا سبب بن سکتا ہے۔
-
شوگر اور دل کے مریض کرونا وائرس کا آسان شکار بن سکتے ہیں: وزارت صحت
سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مہلک وائرس کرونا سے سب سے زیادہ خطرہ ذیا بیطس اور دل کے مریضوں کو ہے.وزارت صحت نے سرکاری ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ ... مشرق وسطی -
شوگر جیسے خطرناک مرض میں مبتلا ہونے والی مشہورشخصیات
ذیابیطس ( شوگر) کی پیچیدگیوں ، علامات ، علاج اور پرہیز سے آگاہی فراہم کرنے کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر میںشوگر کے مرض کا عالمی دن گذشتہ روز منایا ... پاكستان -
خبردار: شوگر،ڈائیٹ مشروبات حمل کے لیے نقصان دہ!
ماہرین صحت نے ایک نئی تحقیق میں شوگر اور ’پرہیزی‘ مشروبات[ڈائیٹ] کے بہ کثرت استعمال سے خواتین کے ہاں تولیدی صلاحیت کے متاثر ہونے کا خدشہ ... ایڈیٹر کی پسند