برٹش ایئرویز نے حجاب آپشن کے ساتھ نئی وردی متعارف کرا دی
اوزوالڈ بوتینگ کا ڈیزائن کیا گیا نیا لباس جدیدیت اور استحکام کے فروغ کا ضامن ہوگا:فضائی کمپنی
برطانیہ کی قومی فضائی کمپنی برٹش ایئرویز(بی اے) نے اپنی نئی وردی ملازمین میں تقسیم کرنا شروع کر دی ہے۔اسے فیشن ڈیزائنر سیوائل رو اور درزی اوزوالڈ بوتینگ نے تیارکیا ہے۔
برطانوی فضائی کمپنی کی وردی میں گذشتہ قریباً بیس سال میں یہ پہلی بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔اس میں مردوں کے لیے تیار کردہ تھری پیس سُوٹ اور خواتین کے لیے کئی اختیار(آپشنز) شامل ہیں۔ان میں خواتین عملہ کے لیے ایک جدید جمپ سوٹ متعارف کروایا گیا ہے اوریہ کسی بھی ایئرلائن میں متعارف کردہ پہلا لباس ہے۔اس نئی وردی میں حجاب کا آپشن اور نیم آستین والی شرٹ بھی موجود ہے۔
برٹش ائیرویز کے انجینئرز اور گراؤنڈ عملہ سب سے پہلے نئی یونیفارم پہنے گا۔اس کے بعد طیارے کا عملہ (کیبن کریو)، پائلٹ اور چیک ان ایجنٹس مرحلہ وار نئی وردی پہنیں گے۔

کمپنی کے انجینئروں اور گراؤنڈ کے عملہ نے آسان رسائی والی آلات کی جیبوں اور ٹچ اسکرین ٹیکنالوجی کے کپڑے والے دستانوں کے اضافے کی درخواست کی تھی۔ان کے اس تقاضے کی روشنی میں وردی کے ڈیزائن میں متعدد ترامیم کی گئی ہیں۔
برٹش ائیرویز کی نئی وردی میں روایتی رنگوں کو برقرار رکھا گیا ہے۔اس کے علاوہ تازہ مجموعے میں نیوی بلیو اور سرخ رنگ کا امتزاج بھی شامل ہے۔ مردوں کے تیار کردہ تھری پیس سوٹ کے ساتھ ساتھ خواتین کا لباس، اسکرٹ، پتلون اور جدید جمپ سوٹ سبھی اس رنگ کی اسکیم رکھتے ہیں۔
برٹش ائیرویز کا کہنا ہے کہ نئی وردی کے رنگ طیارے کے پر کے اوپر ہوا کی نقل و حرکت سے متاثر ہے جبکہ حجاب کو ثقافتی اور مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے آرام اور سہولت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

جیسے جیسے عملہ نئی یونیفارم پہننا شروع کرے گااور اپنے جولین میکڈونلڈ کپڑے واپس کرے گا توانھیں خیراتی اداروں کو عطیہ کردیا جائے گا یا کھلونے اور ٹیبلٹ ہولڈرز جیسی اشیاء بنانے کے لیے دوبارہ استعمال میں لایا جائے گا۔ کچھ ٹکڑوں کو ایئر لائن کے میوزیم کے مجموع میں شامل کیا جائے گا۔
اپنے جدید ڈیزائنوں کے لیے مشہور گھانانژاد برطانوی بوتینگ نے فضائی کمپنی کے ملازمین کی ضروریات کو سمجھنے کے لیے ان کے ساتھ وقت گزارا ہے۔انھوں نے کہا:’’اس یونیفارم کو ڈیزائن کرنا کپڑوں سے کہیں آگے تھا۔یہ عمل اندرونی طور پر ایک متحرک تبدیلی پیدا کرنے کے بارے میں تھا‘‘۔
برٹش ائیرویز کا 1500 سے زیادہ عملہ چار سالہ ترقیاتی عمل سے گزر رہا ہے اور خفیہ جانچ پرکھ میں حصہ لے رہا ہے۔
بی اے کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر شان ڈوئل نے اس بات پر زور دیا کہ نیا ڈیزائن جدید برطانیہ کی عکاسی اور ایک ایسی خدمت کی نمائندگی کرتا ہے جسے ان کے لوگ پہننے پر فخر کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا:’’ہماری یونیفارم ہمارے برانڈ کی ایک مثالی نمائندگی ہے، ایک ایسی چیز جو ہمیں ہمارے مستقبل میں لے جائے گی‘‘۔
بی اے کیبن کریو کی رکن ایما کیری کا کہنا تھا کہ ’’یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ ہماری رائے کے مطابق وردی میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ہم نئی وردی کو زیراستعمال لانے اور اپنے صارفین کو دکھانے کے شدت سے منتظر ہیں‘‘۔
برطانوی فضائی کمپنی کے عملہ کا نیا لباس زیادہ تر پائیدار کپڑے سے تیار کیا گیا ہے۔اس میں ری سائیکل کی گئی پولیسٹر بھی شامل ہے۔کمپنی کے عزم ’’بی اے بہتردنیا‘‘کے حصے کے طور پر، صرف ’بہتر کپاس اقدام‘ کے لیے پُرعزم تیارکنندگان کو نئی وردی کی تیاری کے عمل میں شامل کیا گیا تھا اور یہ ایک پائیدارانٹرپرائز کی عکاسی ہے۔