کینز فیسٹیول میں سعودی سینما کے حوالے سے بھی پروگراموں کا انعقاد
سعودی خیمہ دنیا بھر کے فلم سازوں اور فلم سازوں کے لیے ملاقات کی جگہ بن گیا
سعودی عرب کینز فلم فیسٹیول کے 76 ویں ایڈیشن میں ایک بڑے وفد کے ساتھ شرکت کر رہا ہے۔ سعودی عرب کی شرکت سنیما، سرمایہ کاری اور سیاحت کی مدات لیے ہوئے ہے۔
فیسٹیول میں کئی فلموں کے مشترکہ پروڈکشن کے منصوبے بھی شامل ہیں جن میں فرانسیسی ہدایت کار میوین کی ابتدائی فلم "جین ڈی پیرس" شامل ہے۔ اس فلم میں امریکی جانی ڈیپ نے اداکاری کی۔

عرب دنیا کی فلمیں بھی نمایاں کامیابی کے ساتھ دکھائی اور ریکارڈ کی گئیں۔ ان میں سوڈانی ہدایت کار محمد کرد فانی کی فلم "وداعا جولا" بھی ہے۔ یہ سوڈان کی پہلی شرکت ہے۔ مراکشی ہدایت کار اسماء المدیر کی "کذب ابیض" اور دیگر فلمیں شامل ہیں۔ تیونس کے ہدایت کار کوثر بن ہانیہ کی "بنات الفۃ" بھی ہے۔
سعودی خیمہ پوری دنیا کے فلمسازوں اور فلم سازوں کے لیے ایک ملاقات کی جگہ بن گیا ہے کیونکہ اس میں کھلے مکالمے اور خصوصی سیمینار ہو رہے ہیں۔ لوگ اور ان کے سنیما کے تجربات شیئر کیے جا رہے ہیں۔

ثقافتی فنڈ نے فلم سیکٹر میں سرمایہ کاری کا پروگرام بھی شروع کیا جس کا بجٹ تین سو ملین سعودی ریال ہے۔ یہ فلم سیکٹر کی فنانسنگ پر مبنی اقدام کا ایک حصہ ہے۔ اس اقدام کا کل بجٹ تقریباً آٹھ سو اناسی ملین سعودی ریال ہے۔
"العلا فلم اتھارٹی" نے ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ کے لیے العلا پروگرام کا بھی اہتمام کیا ہے۔ سعودی پویلین میں ہالی ووڈ کی بڑی فلموں کی شوٹنگ کے مقامات نیوم، العلا اور سعودی عرب کے کچھ تاریخی علاقوں کو بھی متعارف کرایا گیا ہے۔
کینز میلے میں سعودی فلم اتھارٹی کا پروگرام فلم سازی، عرب اور افریقی سنیما کی حمایت اور سعودی نوجوانوں کو فلمی منصوبوں میں مشغول ہونے کے حوالے سے یادگار ہے۔ اس میں سعودی عرب میں فلم پروڈکشن کے لیے فراخدلانہ تعاون سے فائدہ اٹھانے کے لیے معیاری سرگرمیاں انجام دی جارہیں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

سعودی فلم اتھارٹی کے سربراہ عبداللہ آل عیاف نے کہا کہ ہم اس کامیابی سے خوش ہیں۔ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، سعودی پویلین، جسے عرب خیمہ کہا جانے لگا ہے، واقعی فلم سازوں کے لیے ایک میٹنگ پوائنٹ بن گیا ہے۔