بروز ہفتہ آج مناسکِ حج کا چوتھا روز ہے۔ اس روز حجاج کرام مِنی میں تینوں جمرات کی رمی کر رہے ہیں۔ رمی کے بعد حجاج دن کا بقیہ وقت مِنی میں اپنے خیموں میں ہی گزاریں گے۔ کل اتوار کو مناسکِ حج کے پانچویں روز بھی حجاج کرام تینوں جمرات کی رمی کریں گے۔
حجاج کرام مکہ مکرمہ میں طوافِ زیارت کرنے کے بعد جمعے کی شب واپس منی پہنچے تھے۔ اس سلسلے میں سعودی حکام نے اللہ کے مہمانوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر احتیاطی اقدامات کیے ہوئے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق مناسکِ حج کے تیسرے روز (جمعہ) تک حجاج کرام میں کوئی فرد کرونا وائرس سے متاثر نہیں ہوا۔
سعودی فرماں روا اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جمعے کے روز اپنے بیان میں باور کرایا تھا کہ رواں برس حج کے اقدامات کا مقصد اللہ کے مہمانوں کو کرونا کی وبا سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اس واسطے رواں سال سرکاری اداروں کی کوششیں کئی گنا بڑھ گئیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کے قومی مرکز برائے انسداد امراض نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ رواں سال حج سیزن پر صحت پروٹوکول کی روشنی میں حجاج کرام کو جراثیم سے پاک (سینیٹائزڈ) کنکریاں تھیلی میں بند کر کے فراہم کی گئیں۔
بیان میں کہا گیا کہ کرونا کی وبا سے بچاؤ کے لیے اختیار کردہ طریقہ کار کے مطابق رمی جمرات کے لیے حجاج کو چھوٹے چھوٹے گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ایک وقت میں ایک سے زائد گروپ کو رمی کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس کے علاوہ رمی جمرات کے دوران حجاج کرام کے درمیان 2.5 میٹر کے سماجی فاصلے پر بھی پوری طرح عمل درامد یقینی بنایا گیا۔