اس بار فریضہ حج ادا کرنے والے خوش قسمت اہل ایمان میں 17 ایسے مسلمان بھی شامل ہیں جو کسی جسمانی معذوری سےدوچار ہیں تاہم فریضہ حج کی ادائی کی تکمیل پر وہ شاداں و فرحاں ہیں۔

فریضہ حج ادا کرنے والے ان سترہ معذور مسلمانوں کا تعلق سعودی عرب اور دوسرے مسلمان ملکوں سے ہے۔
اسلام کے پانچویں رکن کی ادائی کی خوشی کے ساتھ ساتھ وہ حج کے مناس کی ادائی میں تمام سہولیات کی فراہمی پر سعودی عرب کی قیادت کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت حج نے معذور سے دوچار افراد کے حج کے لیے خصوصی پلان ترتیب دیا تھا۔ خصوصی اور معذور عازمین حج کی فریضہ حج کی ادائی میں ’الحرکیہ‘ تنظیم نے اہم کردار ادا کیا۔ دوسری طرف سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے معذور افراد کے حج کو یقینی بنانے کےلیے اقدامات کیے گئے تھے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے الحرکیہ تنظیم کےذمہ داران نے کہا کہ حج کے موقعے پر معذور افراد کے لیے جدید اور معذور دوس گاڑیاں فراہم کی گئی تھیں جو حج کے پورے سفر میں ان کے ساتھ رہیں۔ انہوں نے حج کے موقعے پرمعذور افراد کو حج کوٹے میں شامل کرنے اور معذوروں کی ضروریات کے پیش نظرانہیں ہرممکن سہولت فراہم کرنے پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

معذور حجاج کے جذبات
دوسری طرف معذور ہونے کے باوجود مناسک حج کی تکمیل کرنے والے حجاج کرام سراپا مسرت ہیں۔
معذور حاجی عبداللہ الریشان نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 2011ء کو ایک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں زخمی ہوگئے تھے۔ الریشان کا کہنا ہے کہ پچھلے برسوں مجھے یہ توقع نہیں تھی کہ فریضہ حج ادا کرسکوں گا کیونکہ فریضہ حج کی ادائی کے قابل نہیں تھا تاہم رواں سال میں نے کوشش کی اور ہماری حکومت مجھے اور میری طرح کے دیگر عازمین حج کوہرممکن سہولت فراہم کی جس کے نتیجے میں ہم فریضہ حج ادا کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

انہوں نے کہا ک میں نے حجاج کرام کا وقوف دیکھا اور اس میں شرکت کی، رمی جمرات کی اور مجھے ان مناسک کی ادائی میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی۔
ایک دوسرے معذور حاجی ماجد السریع نے بتایا کہ وہ دس سال قبل ایک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں معذور ہوگئے تھے،تاہم انہیں امید تھی کہ وہ معذوری کو شکست دیں گے اور فریضہ حج ادا کریں گے۔