حج 2021ء: سعودی خواتین فوجی پہلی مرتبہ مسجدالحرام میں سکیورٹی کی ڈیوٹی پرمامور
سعودی عرب میں اس موسم حج میں خواتین سکیورٹی اہلکاروں نے مسجدالحرام اور دوسرے مقدس مقامات میں پہلی مرتبہ محافظت کے فرائض انجام دیے ہیں۔سعودی خواتین فوجیوں کے اس پہلے گروپ میں مُنیٰ بھی شامل ہیں۔
اس سال اپریل کے بعد دسیوں خواتین فوجیوں کو الحرمین الشریفین کی سکیورٹی سروسز میں شامل کیا گیا ہے۔اس وقت وہ مکہ مکرمہ میں مسجدالحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سکیورٹی کی ذمے داریاں انجام دے رہی ہیں۔
روایتی خاکی فوجی وردی میں ملبوس منیٰ اپنی دوسری ساتھی اہلکاروں کے ساتھ مسجد الحرام میں حج کے دوران میں گشت پر مامور رہی ہیں۔
منیٰ نے بتایا کہ ’’میں اپنے مرحوم والدکا مشن پورا کررہی ہوں،ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے یہاں مسجدالحرام میں خدمات انجام دے رہی ہوں۔عبادت گزاروں کی خدمت بہت مقدس اور مبارک کام ہے۔‘‘
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے پیش کردہ ویژن 2030ء کے تحت مملکت کی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے اصلاحات کی جارہی ہیں۔ان ہی کے تحت خواتین کو معاشرے کے مختلف شعبوں میں آگے لایاجارہا ہے اور مسلح افواج میں بھی خواتین کو بھرتی کیا گیاہے۔
کعبۃ اللہ کے مطاف میں خدمات انجام دینے والی ایک اور خاتون فوجی ثمرنے بتایا کہ ’’میرے خاندان نے فوج میں بھرتی کے لیے میری حوصلہ افزائی کی تھی۔کعبۃ اللہ کے سائے میں ضیوف الرحمٰن کی خدمت ایک بہت بڑا اعزاز اورفخر ہے۔‘‘
سعودی حکومت نے اس مرتبہ بھی کروناوائرس کی وبا کے پیش نظر صرف اپنےشہریوں اورمملکت میں مقیم تارکِ وطن مکینوں کوحج کی اجازت دی تھی۔ان میں سے طے شدہ معیارپر پورااُترنے والے 60 ہزار خوش نصیبوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔سعودی وزارت صحت کے مطابق حج کے دوران میں کسی حاجی کے کرونا وائرس کا شکار ہونے کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔