
امریکی صدر براک اوباما غیرعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچے ہیں جہاں انھوں نے میموریل ڈے کے موقع پر امریکی فوجیوں سے ملاقات کی ہے۔
امریکی صدر اپنے طیارے ائیرفورس ون پر تیرہ گھنٹے کی مسافت کے بعد مقامی وقت کے مطابق اتوار کی رات افغان دارالحکومت کابل کے نواح میں واقع بگرام ائیربیس پر اترے تھے۔وہاں انھوں نے امریکی فوج کی جانب سے ایک بریفنگ میں شرکت کرنا تھی اوروہ فوجیوں سے گفتگو کے علاوہ ایک اسپتال میں زیر علاج زخمی فوجیوں کی عیادت کے لیے جانے والے تھے۔
براک اوباما کا افغانستان کا یہ چوتھا دورہ ہے۔وہ اپنے ساتھ امریکا کے میوزک اسٹار براڈ پیسلے کو بھی لے کر آئے تھے تاکہ جنگ زدہ ملک میں لڑائی میں شریک فوجیوں کو تفریح مہیا کی جاسکے۔
بعض ناقدین کے مطابق صدر اوباما نے افغانستان کا یہ دورہ فوجیوں کی امریکا میں واپسی پرملنے والی طبی سہولتوں پر تنقید کے تناظر میں کیا ہے اور اس کا مقصد جنگ لڑنے والے فوجیوں کو حمایت کا یقین دلانا ہے۔افغان جنگ میں شریک فوجیوں نے اوباما حکومت پر الزامات عاید کیے ہیں کہ امریکا میں اس کے زیر انتظام اسپتالوں میں انھیں بروقت طبی سہولتیں مہیا نہیں کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں اور فوٹو گرافروں کی بڑی تعداد بھی براک اوباما کے ہمراہ تھی لیکن انھیں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر دورے کی بلا اجازت رپورٹنگ سے منع کردیا گیا تھا۔انھوں نے یہ دورہ ایسے وقت میں کیا ہے جب امریکی فوج افغانستان میں تیرہ سال سے جاری جنگ میں شرکت کے بعد وہاں سے انخلاء کی تیاریاں کررہی ہیں۔
-
امریکی فوج نے پاکستانی طالب رہنما کو افغانستان میں گرفتار کر لیا
-
پاکستانی فوج کے سربراہ افغانستان کے ایک روزہ دورے پر
-
افغانستان: برطانوی فوجی ہیلی کاپٹر تباہ، 5 فوجی ہلاک
-
افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ منظم ہو رہی ہے، امریکی حکام
-
افغانستان میں ہیلی کاپٹر حادثہ، چھ امریکی فوجی ہلاک
-
افغانستان: صدارتی انتخاب، بم دھماکے سے چار ووٹر زخمی