
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ دشمن ان کے ملک اور عراق کے درمیان اختلاف کا بیج بونا چاہتے ہیں۔
ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایرنا کے مطابق رہبرِ اعلیٰ خامنہ ای نے یہ بیان عراق میں حالیہ پُرتشدد مظاہروں کے بعد جاری کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے دشمن ناکام ہوں گے اور ان کی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔
#Iran and #Iraq are two nations whose hearts & souls are tied together through faith in God & love for #ImamHussain & the progeny of the Prophet (pbut). This bond will grow stronger day by day.
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) October 6, 2019
Enemies seek to sow discord but they’ve failed & their conspiracy won’t be effective. https://t.co/Psya7CJGLB
عراق کے دارالحکومت بغداد اور دوسرے شہروں میں گذشتہ منگل سے جاری احتجاجی تحریک کے دوران میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں ایک سو بیس سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر مظاہرین ہیں اور وہ سکیورٹی فورسز کی براہ راست فائرنگ سے ہلاک ہوئے ہیں۔
عراقی حکام نے تخریب کاروں اور نامعلوم مسلح افراد پر مظاہرین کو فائرنگ کا ہدف بنانے کا الزام عاید کیا ہے۔ عراق میں تشدد کے ان واقعات کے پیش نظرایران نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کربلا میں اسی ہفتے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور دوسرے شہداء کی رسم چہلم میں شرکت کا ارادہ موخر کردیں۔
ایران کے عراق کے ساتھ بڑی قریبی مگر پیچیدہ تعلقات استوار ہیں۔ ایران کی مذہبی ، سیاسی اور عسکری قیادت کا عراق کے شیعہ سیاسی اور عسکری گروپوں پر بڑا اثر و رسوخ ہے۔ملک کی شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل الحشد الشعبی کو سپاہِ پاسداران انقلاب ایران کے تحت القدس فورس ہی نے منظم کیا تھا۔اب یہ شیعہ ملیشیائیں ایران کی آلہ کار کا کردار ادا کررہی ہیں۔