امریکی ایوان نمائندگان کے سابق ریپبلکن اسپیکر نیوٹ جینگرش نے مطالبہ کیا ہے کہ بغداد میں تہران نواز ملیشیا کی جانب سے امریکی سفارت خانے پر دھاوے کی کوشش کے جواب میں ایران پر کاری ضرب لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی نظام کو حزب اللہ کے اڈوں پر امریکی بم باری میں مارے جانے والے اپنی ملیشیاؤں کے ارکان کی کوئی پروا نہیں۔
بدھ کے روز ٹویٹر پر پوسٹ میں سابق اسپیکر نے کہا کہ "امریکا کو ایران میں ہی ایران کو جواب دینا چاہیے۔ ایرانی آمریت کو اپنے ان حلیفوں کی تعداد سے کوئی سروکار نہیں جن کو ہم نے عراق میں نشانہ بنایا۔ ہمیں دشمن کے قلب میں گھس کر اس کا تعاقب کرنا ہو گا"۔
The United States should respond to Iran in Iran. The Iranian dictatorship doesnt care how many of its allies we hit in Iraq. We have to go after the heart of the enemy and make them pay decisively.
— Newt Gingrich (@newtgingrich) December 31, 2019
یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے انجینئر ابو مہدی، قیس الخزعلی، ہادی العامری اور فالح الفیاض کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان پر امریکی سفارت خانے پر حملے کی قیادت کا الزام عائد کیا۔ اس حوالے سے مذکورہ شخصیات کی تصاویر بھی ٹویٹر پر پوسٹ کی گئیں جب کہ وہ بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملے کی کارروائی کی قیادت کر رہے تھے۔
امریکی چینل "فوكس نيوز" سے گفتگو میں پومپیو نے ایران کی ملیشیاؤں کو حملے کا مکمل ذمے دار ٹھہرایا۔ انہوں نے زور دیا کہ تحریر اسکوائر میں حقیقی عراقی مظاہرین اور اُن ملیشیاؤں کے بیچ فرق کرنے کی ضرورت ہے جنہوں نے بغداد میں امریکی سفارت خانے پر دھاوا بولا۔
مائیک پومپیو نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا یا بغداد میں سفارت خانے کو خالی کرنے کے کسی بھی ارادے کی تردید کی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ امریکی فورسز کو کمک کے ذریعے مضبوط تر بنایا جائے گا تا کہ ایران کے شرپسند رویے کا مقابلہ کیا جا سکے۔