یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے ہزاروں سرکاری ملازمین، جن میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین شامل ہیں، کو ان کی ماہانہ تنخواہ اور پنشن سے محروم کر دیا ہے۔
یمنی عہدیداروں نے منگل کے روز بتایا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے دارالحکومت صنعا سمیت اس کے زیر نگیں علاقوں میں نئے جاری کردہ کرنسی نوٹوں پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ شہریوں کی تنخواہیں معطل ہو گئیں۔
یمنی حکومت کے عہدیداروں نے اپنی شناخت ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ حوثی باغیوں نے یمنی ریال میں لین دین سے انکار کردیا۔ یہ نئے نوٹ گذشتہ تین سال سے مرکزی بنک کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں مگر حوثی ملیشیا ان کے لین کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
یمن کی آئینی حکومت کے وزیر خزانہ نے بتایا کہ حوثیوں کے اس اقدام سے حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں بنکنگ کی بیش تر سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئیں ہیں جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار شہریوں کو، جن میں 40 ہزار ریٹائرڈ ملازمین شامل ہیں، کو مالی واجبات سے محروم ہو گئے۔
حوثیوں نے اہالیاں علاقہ کو ایک ماہ کی مہلت دی کہ وہ نئے جاری کردہ کرنسی نوٹ ان کے حوالے کریں یا جیل کی سزاؤں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔