ایران باز نہ آیا تو اسے مزید سبق سکھائیں گے: امریکی سینیٹر
'امریکیوں کے قاتل سلیمانی کی ہلاکت ایرانی رجیم پر کاری ضرب ہے'
امریکا کی ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹر لنڈسے گراہم نے آج جمعہ کے روز امریکی فوج کے فضائی حملے میں ایرانی قدس بریگیڈ کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کو ایرانی رجیم پر کاری ضرب قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت ایران کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے، اگر ایران باز نہ آیا تو اسے مزید سبق سکھائیں گے۔
ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں لنڈ سے گراہم کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کو پتا چلا کہ امریکیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے اور ان کا خون بہانے کی کیا قیمت چکانا پڑتی ہے۔امریکیوں پرحملے بہت مہنگے پڑتے ہیں۔ سلیمانی آیت اللہ کی حکومت کے انتہائی بے رحم اور شیطانی عناصر میں سے ایک تھا۔اس کے ہاتھ پرامریکیوں کے خون سے رنگین تھے۔
گراہم نے "ٹویٹر" ٹویٹ میں مزید کہا ہے کہ امریکیوں کو زخمی کرنے اور ہلاک کرنے کی قیمت بہت مہنگی ہے۔ انہوں نے ایرانی ملیشیائوں کے خلاف صدر ٹرمپ کی جارحانہ پالیسی کو سراہا۔
Wow - the price of killing and injuring Americans has just gone up drastically. Major blow to Iranian regime that has American blood on its hands. Soleimani was one of the most ruthless and vicious members of the Ayatollah's regime. He had American blood on his hands.
— Lindsey Graham (@LindseyGrahamSC) January 3, 2020
تفصیلات کے مطابق اس آپریشن کا آغاز جمعے کو علی الصبح ہوا اس وقت ہوا جب ایرانی پاسداران انقلاب کے بعض رہ نما الحشد الشعبی ملیشیا کے متعدد رہ نماؤں اور ارکان کے ساتھ بغداد کے ہوائی اڈے سے باہر نکل رہے تھے۔ اس دوران جنوبی مرکزی دروازے کی جانب موجود ان افراد کو امریکی طیاروں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
بعد ازاں اس مقام کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں القدس فورس کا سربراہ قاسم سلیمانی، الحشد الشعبی ملیشیا میں دوسرا اہم ترین شخص ابو مہدی المہندس، ملیشیا میں تعلقات عامہ کا ذمے دار محمد رضا الجابری اور ملیشیا میں گاڑیوں کے امور کا ذمے دار حیدر علی وغیرہ شامل ہیں۔