امریکی ڈرون حملے میں ایران کے سرکردہ فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر احتجاج کے لیے ایران میں متعین سوئس سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر لیا گیا۔ امریکا اور ایران کے درمیان براہ راست سفارتی رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے تہران میں تعینات سوئس سفارتکار امریکی مفادات کی نگرانی کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔
ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کی ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی حکام نے سوئس سفارتکار کو بتایا کہ بغداد میں قاسم سلیمانی اور دوسری اعلیٰ فوجی قیادت پر امریکی ڈرون حملہ دراصل واشنگٹن کی کھلی ریاستی دہشت گردی ہے۔ عباس موسوی کے بقول امریکا اس ڈرون حملے کے نتائج کا مکمل ذمہ دار ہو گا۔