دہشت گرد قاسم سلیمانی کے ہاتھ ہمارے فوجیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں : امریکی سینیٹر
امریکا میں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر میٹ رومنی کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی ایک دہشت گرد تھا جس کے ہاتھ سیکڑوں امریکی فوجیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
جمعے کی صبح اپنی ٹویٹ میں رومنی نے کہا کہ سلیمانی امریکی شہریوں اور واشنگٹن کے اتحادیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
Qassem Soleimani was a depraved terrorist who had the blood of hundreds of American servicemen and women on his hands, and who was doubtlessly planning operations to further harm our citizens and allies.
— Senator Mitt Romney (@SenatorRomney) January 3, 2020
رومنی کے مطابق "ہم اپنے ان فوجیوں اور خواتین کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اپنے فوج اور انٹیلی جنس کے اہل کاروں کو بھرپور انداز سے سراہتے ہیں جنہوں نے کامیابی کے ساتھ مشن کو پورا کیا"۔
رومنی نے مزید کہا کہ "مشرق وسطی میں درپیش چیلنجوں میں اضافے کے ساتھ یہ ضروری ہے کہ امریکا اور اس کے حلیف ممالک ایک ٹھوس حکمت عملی ترتیب دے کر اس کی پیروی کریں تا کہ خطے میں ہمارے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے"۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز علی الصبح مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ 'ٹویٹر' پر قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی ہلاکت کی خبر پر امریکی پرچم کے ساتھ ٹویٹ کی جس کا مقصد ایرانی ملیشیاؤں کے خلاف امریکا کی کامیاب کارروائیوں پر کامیابی اور فتح کا اظہار ہے۔
آج جمعے کو علی الصبح امریکی طیارروں نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے جنوبی گیٹ پر ایک گروپ کو نشانہ بنایا جس میں الحشد ملیشیا کے جنگجوؤں کے علاوہ ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈروں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔ اس حملے میں خبروں کی سرخیوں میں رہنے والے شدت پسند ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی اور عراقی الحشد ملیشیا کے سینیر کمانڈر ابو مہدی المہندس، محمد الجابری اور حیدرعلی ہلاک ہوگئے۔
حملے کے بعد متعدد کٹی پھٹی لاشیں ایسی بھی ہیں جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔