جمعہ کے روز امریکی فوج کے ایک فضائی آپریشن میں ایران کی القدس ملیشیا کے سربراہ قاسم سلیمانی اور کئی دیگر سینیر عراقی کمانڈروں کی ہلاکت پر امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عراقی عوام قاسم سلیمانی کی ہلاکت پرخوشی سے جشن منا رہے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مائیک پومپیو نے جمعہ کو 'ٹویٹر' پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ قاسم سلیمانی سے نجات پانے پرعراقی عوام سڑکوں پر خوشی سے رقص کررہے ہیں اور یہ نعرے لگا رہے ہیں کہ'اب کوئی سلیمانی نہیں'۔
Iraqis — Iraqis — dancing in the street for freedom; thankful that General Soleimani is no more. pic.twitter.com/huFcae3ap4
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) January 3, 2020
مائیک پومپیو نے عراق میں سلیمانی کی ہلاکت کے بعد عوامی رد عمل کی ایک ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں عراقی شہری سلیمانی کے قتل کے بعد سڑکوں پر جشن مناتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس آپریشن کا آغاز جمعے کو علی الصبح ہوا اس وقت ہوا جب ایرانی پاسداران انقلاب کے بعض رہ نما الحشد الشعبی ملیشیا کے متعدد رہ نماؤں اور ارکان کے ساتھ بغداد کے ہوائی اڈے سے باہر نکل رہے تھے۔ اس دوران جنوبی مرکزی دروازے کی جانب موجود ان افراد کو امریکی طیاروں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
بعد ازاں اس مقام کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں القدس فورس کا سربراہ قاسم سلیمانی، الحشد الشعبی ملیشیا میں دوسرا اہم ترین شخص ابو مہدی المہندس، ملیشیا میں تعلقات عامہ کا ذمے دار محمد رضا الجابری اور ملیشیا میں گاڑیوں کے امور کا ذمے دار حیدر علی وغیرہ شامل ہیں۔
امریکی حملے میں قاسم سلیمانی اور دیگر کمانڈروں کی ہلاکت پر لوگ خوشی سے جشن منا رہے ہیں۔ عراقی پرچم لہرا رہے ہیں اور خوشی سے تالیاں بجا رہے ہیں۔
ویڈیو بنانے والے شہری کی آواز سنائی دے رہی ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ یہ جشن جمعہ کی صبح ساڑھے چار بجے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد دیکھا جا رہا ہے۔ اس کا مزید کہنا ہے کہ عوام حالیہ احتجاج کے دوران ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے ہاتھوں نہتے عراقی مظاہرین کا خون بہانے میں ملوث عناصر کی ہلاکت پر رد عمل اور عوام کی خوشی کا اظہار ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق قاسم سلیمانی اور عراقی کمانڈروں کو جمعہ کی صبح ایک فضائی آپریشن میں بمباری کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ امریکی فوج نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے نکلنے کے بعد قاسم سلیمانی کی گاڑی پر بمباری کی گئی۔ قاسم سلیمانی رات کے پچھلے پہر لبنان سے ایک طیارے کے ذریعے عراق پہنچے تھے۔
العربیہ اور الحدث چینلوں کے نامہ نگار کے مطابق قاسم سلیمانی کوجمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق ایک بجے نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں ڈرون طیارے کی مدد سے چار میزائل گرائے گئے جس کے نتیجے میں گاڑی اور اس میں موجود لوگوں کے پرخچے اڑ گئے۔