تُرکی کے وفادار 1000 شامی اجرتی قاتل لیبیا پہنچ گئے

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ 'سیرین آبز ویٹری' کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی وفادار ایک ہزار شامی جنگجو لڑائی میں حصہ لینے اور قومی وفاق حکومت کی مدد کے لیے لیبیا پہنچ گئے ہیں۔

سیرین آبزرویٹری کے مطابق شام سے تعلق رکھنے والے جنگجوئوں کی بڑے پیمانے پر بھرتیاں جاری ہیں اور اس وقت 1700 شامی جنگجوترکی کےہاں زیرتربیت ہیں۔ انہیں جلد ہی لیبیا بھیجے جانے کے امکانات ہیں۔ یہ جنگجو عفرین اور 'فرات کی ڈھال' آپریشن والے علاقوں سے بھرتی کیے گئے ہیں۔

Advertisement

اطلاعات کے مطابق طرابلس میں لڑائی کے دوران ایک شامی جنگجو کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ مقتول جنگجو'سلطان مراد' نامی عسکری گروپ میں شامل تھا اور اسے حال ہی میں لیبیا میں لڑائی کے لیے بھیجا گیا تھا۔

تاہم 'سلطان مراد' ملیشیا کی طرف سے اپنے کسی جنگجو کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔

قبل ازیں سیرین آبزر ویٹری نے اطلاع دی تھی کہ ترکی میں قائم عسکری تربیتی مراکز میں شام سے 1600 جنگجو بھرتی کے لیے پہنچ چکے ہیں جب کہ مزید کی آمد بھی جاری ہے۔ ان میں سلطان مراد، سلیمان شاہ اور المعتصم بریگیڈ ملیشیائوں کے جنگجو شامل ہیں۔

ان اجرتی قاتلوں کو عفرین کے علاقوں سے باقاعدی رجسٹریشن کرکے وہاں سے ترکی لایا جاتا ہے۔

گذشتہ روز لیبی فوج کے ترجمان میجرجنرل احمد المسماری نے کہا کہ غیر مُلکی اجرتی قاتلوں کے خلاف لڑائی میں فوج اور قوم متحد ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں