امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا جواب دینے کی صورت میں تہران کو ایک "بڑے انتقام" کا سامنا ہو گا۔
امریکی صدارتی طیارے میں سوار ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ایران کے ثقافتی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہیں کیوں کہ ایران نے امریکیوں کو ہلاک کیا ہے۔ انہوں نے تہران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا بھی عندیہ دیا۔
عراق سے انخلاء کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ،،، عراقی سرزمین سے ہر گز کوچ نہیں کرے گا الا یہ کہ اسے وہاں فضائی اڈے کی قیمت چکانا پڑے۔ امریکی صدر نے بغداد کو دھمکی دی کہ اگر امریکی فوج کو کوچ کرنے پر مجبور کیا گیا تو عراق کو بڑی پابندیوں کا سامنا ہو گا۔
اس سے قبل اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ امریکا پر حملے کی صورت میں "وہ ایران پر ایسی کاری ضرب لگائیں گے جو ماضی میں کبھی نہ لگی ہو"۔ انھوں نے کہا "میری ایران کو نصیحت ہے کہ وہ دوبارہ حملے سے باز رہے۔ حملے کے صورت میں ان پر ایسا وار ہو گا جو ماضی میں کبھی نہ ہوا ہو"۔
ٹرمپ کی یہ دھمکی اتوار کے روز عراقی فوج کے اُس اعلان کے بعد سامنے آئی جس میں بتایا گیا تھا کہ دارالحکومت بغداد میں 6 کیٹوشیا راکٹ گرے ہیں۔ ان میں 3 راکٹ انتہائی حساس گرین زون میں اور 3 راکٹ ملحقہ علاقے الجادریہ میں گرے۔ اسی طرح ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ دارالحکومت میں امریکی سفارت خانے کے سامنے واقع گھر پر ایک راکٹ گرنے سے متعدد شہری زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ الجادریہ کے علاقے میں سفارت خانے آنے والے معلق پُل کے نزدیک بھی کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملیں۔
بغداد کی مقامی آبادی نے علاقے میں امریکی طیاروں کی کثیر اڑان کی تصدیق کی۔
یہ پیش رفت اتوار کے روز عراقی پارلیمنٹ کی جانب سے سامنے آنے والے اُس اعلان کے دیکھنے میں آئی جس میں بتایا گیا کہ ملک سے غیر ملکی افواج کے نکلنے کی متقاضی قرار داد منظور کر لی گئی ہے۔