سعودی عرب کی سیکیورٹی فورسز نے قطیف کے خطرناک ترین دہشت گرد محمد بن حسین علی آل عمار کو حراست میں لے لیا ہے، جسے مقامی پولیس کی بہت بڑی کامیابی خیال جاتا ہے۔
واضح رہے کہ محمد بن حسین آل عمار 2016ء کے دوران سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کی جانے والی مفرور ملزموں کی نویں فہرست میں شامل تھا۔ اس پر قطیف کے معروف جج کے اغوا اور چوری کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
گرفتار کیا جانے والا دہشت گرد سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کے کئی واقعات میں بھی ملوث تھا۔ اس نے دمام شہر کے الخضریہ محلے میں قانون نافذ کرنے والی گشتی فورس پر بھی حملہ کیا تھا۔ آل عمار کی دہشت گردی کے ریکارڈ میں القطیف کمشنری میں بینکوں کی رقوم منتقل کرنے والی گاڑیوں پر رہزنی کے جرائم بھی شامل ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آل عمار اغوا اور چوری کی وارداتوں میں ملوث تھا۔ سیکیورٹی اہلکاروں پر حملوں میں اس کا ہاتھ تھا۔ المجیدیہ قصبے میں الشرقیہ پولیس کے ایک سیکیورٹی اہلکار پر حملے میں بھی اس نے حصہ لیا تھا۔
محمد حسین آل عمار، میثم علی محمد القدیحی اور علی بلال سعود الحمد قطیف کے معروف جج شیخ الجیرانی کے اغوا سمیت دہشت گردی کے متعدد واقعات کے اہم ملزمان ہیں۔