برطانوی شاہی خاندان کے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ اور سابق امریکی اداکارہ میگھن مارکل نے شاہی خاندان کی ذمہ داریوں اور شاہی حیثیت سے دست برداری کا اعلان کرتے ہوئے دونوں نے مالی طور پر خود کفیل ہونے کے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایک بیان میں برطانوی شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنا وقت برطانیہ اور شمالی امریکا کے درمیان گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ملکہ کی دیکھ بحال کی اپنی ذمہ داریاں بہ خوبی انجام دیتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جغرافیائی توازن ہمیں اپنی شاہی روایت کی تعریف کے ساتھ اپنے بیٹے کی پرورش کرنے کے قابل بنائے گا جس میں وہ پیدا ہوا تھا، اور ساتھ ہی ہمارے اہل خانہ کو اگلے باب پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع فراہم کرے گا، جس میں ہمارے نئے خیراتی ادارے کا آغاز بھی شامل ہے۔‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہی جوڑے نے اس فیصلے کے بارے میں شہزاہ ولیم سمیت کسی شاہی فرد سے مشورہ نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ بکنگھم پیلس ان کے اس اعلان سے مایوس ہوا ہے۔
تاہم انسٹاگرام پر پوسٹ کردہ اس بیان میں شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کے بارے میں کئی ماہ سے غوو خوض کررہے تھے۔
کچھ عرصہ پیشتر میگھن مارکل نے 'آئی ٹی وی' کی ایک دستاویز فلم کے لیے دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں شاہی خاندان اور ایک بچے کی ماں کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں مشکل پیش آ رہی ہے۔
میڈٰیا رپورٹس میں شہزادہ ہیری اور ان کے بھائی ولیم کےدرمیان اختلافات کی خبریں بھی آتی رہی ہیں۔ ہیری کہہ چکے ہیں کہ ان کے اور شہزادہ ولیم کے راستے الگ الگ ہیں۔
گذشتہ اکتوبر میں ڈیوک اینڈ ڈچز آف سسیکس نے میڈیا کی زد میں رہنے کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات کا ذکر کیا تھا۔
بدھ کے روز اپنے غیر متوقع بیان میں جو انھوں نے اپنے انسٹاگرام پیج پر بھی پوسٹ کیا، شاہی جوڑے نے کہا کہ انھوں نے 'کئی ماہ تک غورو فکر اور باہمی تبادلہ خیال کے بعد' یہ فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں شاہی جوڑے کا کہنا تھا کہ ’ہم شاہی خاندان کے 'سینیر' ارکان کی حیثیت سے دستبردار ہونے اور مالی طور پر خود مختار ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں، جبکہ ہم ملکہ برطانیہ کی مکمل معاونت اور حمایت جاری رکھیں گے۔‘
انھوں نے کہا کہ وہ برطانیہ اور شمالی امریکہ میں اپنا وقت گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم وہ 'ملکہ برطانیہ، دولت مشترکہ، اور شاہی خاندان کی سرپرستی میں اپنے فرائض کی انجام دہی اور ان کا احترام کرتے رہیں گے۔‘