برطانوی اخبار "دی انڈیپنڈنٹ" نے بتایا ہے کہ آسٹریلیائی حکام نے ماحول کو ہونے والے نقصان کی وجہ سے 10 ہزار سے زیادہ اونٹوں کو ہلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اونٹوں کو پیشہ ور اسنائپروں کے ذریعہ سے گولی ماری جائے گی اورآپریشن کے لیے ہیلی کاپٹرکا استعمال کیا جائے گا۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ آسٹریلیا کا جنوبی علاقہ خشک سالی کا شکار ہے۔ اس علاقے میں موجود اونٹ پانی کا ایک بڑا حصہ پی جاتے ہیں۔ اونٹوں کے قتل عام سے پانی کی بچت ہوگی اور ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے مدد ملے گی۔ اونٹوں کو ہلاک کرنے کا سلسلہ کل بدھ سے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
مقامی لوگوں نے شکایت کی کہ اونٹوں نے ان کے علاقوں میں تباہی پھیلا دی ہے۔ اونٹ نکلوں اور ٹینکوں سے پانی کی تلاش کرتے ہیں اور انہیں توڑ ڈالتے ہیں۔
مقامی کونسل کی ممبر ماریٹا بیکر نے کہا کہ ہم گرم ، بے چین اور بدبودار حالات میں ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ ہم بیماریوں کا شکار ہو رہےہیں۔ اونٹ پانی کی تلاش میں دیواریں توڑ کراندر داخل ہوجاتے ہیں اور ائیرکنڈیشنر کے ذریعہ پانی تک پہنچنے کی کوشش کرکے نقصان پہنچاتے ہیں۔
جنوبی آسٹریلیا میں وزارت ماحولیات و آبی وسائل کے ترجمان نے بتایا کہ اونٹوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا۔ شہری آبادی کے لیے اونٹ خطرہ بن چکے ہیں۔ پانی کی شدید قلت کی وجہ سے بہت سے اونٹ پیاس سے مر جاتے ہیں۔
حکومت نے فی الحال 10 ہزار اونٹوں کو ہلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ایک اندازےکے مطابق آسٹریلیا میں 12 لاکھ اونٹ موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انیسویں صدی کے دوران اونٹ آسٹریلیا میں ہندوستان اور افغانستان کے راستے داخل ہوئے اور نقل و حمل اور تعمیراتی کاموں کے لیے استعمال ہوتے تھے۔