برطانوی شاہی خاندان کے شہزادہ ہیری کی اہلیہ اور سابق امریکی اداکارہ میگھن مارکل کے والد نے شاہی خاندان کی ذمہ داریوں اور شاہی حیثیت سے دست برداری کے اعلان سے متعلق اپنی بیٹی اور دادماد کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی ہفت روزہ Us weekly سے گفتگو کرتے ہوئے 74 سالہ تھامس مارکل نے کہا کہ "سادہ سی بات ہے ، یقینا میں مایوسی محسوس کر رہا ہوں"۔
ادھر ایک شاہی ذریعے نے باور کرایا ہے کہ برطانیہ کا شاہی خاندان شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے اس فیصلے پر دکھ اور مایوسی محسوس کر رہی ہے۔
بدھ کی شام سوشل میڈیا پر ہیری اور میگھن کے اعلان نے ملکہ الزبتھ کے علاوہ ولی عہد شہزادہ چارلس کو بھی حیران کر دیا کیوں کہ اس فیصلے کے حوالے سے مذکورہ دونوں شخصیات کے ساتھ کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔
برطانوی شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنا وقت برطانیہ اور شمالی امریکا کے درمیان گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں ،، اور وہ ملکہ کی دیکھ بھال کی اپنی ذمہ داریاں بہ خوبی انجام دیتے رہے ہیں۔ دونوں کا کہنا تھا کہ یہ جغرافیائی توازن ہمیں اپنی شاہی روایت کی تعریف کے ساتھ اپنے بیٹے کی پرورش کرنے کے قابل بنائے گا جس میں وہ پیدا ہوا تھا اور ساتھ ہی ہمارے اہل خانہ کو اگلے باب پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع فراہم کرے گا، جس میں ہمارے نئے خیراتی ادارے کا آغاز بھی شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہی جوڑے نے اس فیصلے کے بارے میں شہزاہ ولیم سمیت کسی شاہی فرد سے مشورہ نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ بکنگھم پیلس ان کے اس اعلان سے مایوس ہوا ہے۔
تاہم انسٹاگرام پر پوسٹ کردہ اس بیان میں شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کے بارے میں کئی ماہ سے غور و خوض کر رہے تھے۔
بعض حلقوں نے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ کے معاملے کو برطانیہ کے شاہ ایڈورڈ ہشتم کے بحران سے ملا رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی مطلقہ خاتون والس سمپسن سے شادی کے لیے 1936 میں برطانوی تخت سے دست برداری اختیار کر لی تھی اور اپنی بقیہ زندگی فرانس میں گزار دی۔