سعودی عرب کا پینساکولا میں فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات میں امریکی ایف بی آئی سے تعاون
سعودی عرب کی حکومت نے امریکا کی ریاست فلوریڈا میں واقع ایک بحری اڈے پر فائرنگ کے واقعے کے بعد امریکا کے وفاقی ادارہ تحقیقات ( ایف بی آئی) کے ساتھ تحقیقات میں تعاون جاری رکھا ہوا ہے۔
6دسمبر 2019ء کو پینساکولا ، فلوریڈا میں واقع نیول ائیراسٹیشن میں سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی طالب علم نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اس سعودی سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق واقعے کے بعد سعودی حکام نے امریکی حکام کو تحقیقات کے ضمن میں متعدد افراد کے سوشل میڈیا کے اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔
برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اب سعودی عرب کے دس سے زیادہ فوجی طلبہ کو امریکا سے بے دخل کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ان طلبہ کا فائرنگ کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں تھا اور انھوں نے فائرنگ کے ملزم سے کسی قسم کا کوئی تعاون بھی نہیں کیا تھا۔
تاہم اس کے باوجود محکمہ دفاع پینٹاگان نے 10 دسمبر کو یہ اعلان کیا تھا کہ امریکا میں سعودی عرب کے تمام فوجی اہل کاروں کی حربی تربیت روکی جارہی ہے۔ایف بی آئی کے تحقیقات کاروں نے فائرنگ کرنے والے سعودی رنگروٹ کے انتہا پسندی کی جانب مائل ہونے اور انتہا پسند بیانے سے تعلق کا سراغ لگایا تھا۔
سعودی عرب نے پینساکولابحری اڈے پر فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی مذمت کی تھی۔ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا اور مقتولین کے خاندانوں سے بھی تعزیت کا اظہار کیا تھا۔