عراق میں کردستان ریجن کی حکومت نے صدر مسعود بارزانی کے حوالے سے لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے بیان کا جواب دیتے ہوئے حسن نصر اللہ کے بیان کو "بچکانہ" قرار دیا ہے۔
حسن نصر اللہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ داعش تنظیم کے حملے کے موقع پر کردستان کے صدر مسعود بارزانی پر خوف طاری ہو گیا تھا۔
کردستان حکومت کے ترجمان نے جوابی موقف میں حسن نصر اللہ کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ " تہہ خانوں میں چھپے رہنے کے باعث تم نے برسوں سے سورج کی شعائیں نہیں دیکھیں اور اس کے باوجود تم ایک دلیر قوم کی توہین کر رہے ہو ... تم پر لازم تھا کہ اس بلا جواز نکتہ چینی کے بجائے ایک دبائی جانے والی قوم کا دفاع کرتے جو برسوں سے ظلم کا شکار ہے"۔
کردستان کی حکومت نے مزید کہا کہ "پشمرگہ فورسز نے ہی اربیل اور کردستان کا دفاع کیا ، ان کے سوا کسی نے نہیں کیا ... تم ایک ایسے انسان ہو جو دشمن کے خوف سے سر تک نہیں اٹھا سکتا ،،، تم کو کیا حق ہے کہ ایک ایسی قوم کو ہراساں کرو جس کا تم سے کوئی واسطہ نہیں"۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ "صدر مسعود بارزانی قوم کی ثابت قدمی کی علامت ہیں اور تم جیسے بزدل گیدڑوں کے بس کی بات نہیں کہ کردستان کے صدر کے بارے میں بات کرو"۔
یاد رہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے اتوار کی شام اپنے خطاب میں کردستان ریجن کے صدر مسعود بارزانی پر شدید تنقید کی تھی۔ نصر اللہ کے مطابق کردستان ریجن پر قاسم سلیمانی کا قرض ہے جس کو امریکا نے 3 جنوری کو بغداد میں ایک حملے میں ہلاک کر دیا تھا۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی نے ہی کردستان ریجن سے داعش کے خطرے کو دور کیا جب کہ مسعود بارزانی کے اوسان خطا ہو چکے تھے۔