البانیا نے بدح کو ایران کے دو سفارت کاروں کو قومی سلامتی کے لیے ’سنگین خطرہ‘ قرار دے کر بے دخلی کا حکم دیا ہے اور انھیں کہا ہے کہ وہ آیندہ 72 گھنٹے میں ملک چھوڑ جائیں۔
البانیا کے مقامی میڈیا کی اطلاع کے مطابق ان دو سفارت کاروں میں ایک محمد پیمان ایماتی ترانہ میں ایرانی سفارت خانے میں مشیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔دوسرے سفارت کار سیّد احمد حسینی ہیں اوروہ البانیا میں ایران کے ثقافتی اتاشی کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہ دونوں ایرانی سفارت کار سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کے ساتھ براہ راست رابطے میں تھے۔قاسم سلیمانی تین جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکا کے ایک ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
واضح رہے کہ البانیا میں ایران کی جلاوطن حزب اختلاف کے بڑے گروپ مجاہدینِ خلق تنظیم کے تین ہزار دو سو سے زیادہ ارکان رہ رہے ہیں۔
البانیا نے قبل ازیں دسمبر 2018ء میں ایران کے سفیر اور ان کے ساتھ ایک اور سفارت کار کو اپنی قومی سلامتی کونقصان پہنچانے کے الزام میں بے دخل کردیا تھا۔