سوڈان میں تازہ بغاوت کچلنے جانے کے بعد پراسیکیوٹر جنرل تاج السر علی الحبر نے کہا ہے کہ جنرل انٹیلی جنس سروس کے دفتر میں منگل کے روز پیش آنے والا واقعہ سنگین جرم اور کھلی بغاوت تھی۔ اس جرم میں ملوث تمام افراد کے خلاف فوری مقدمہ چلایا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اور قانون کی بالادستی ملک کے لیے اہم ہیں۔ ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے میں ملوث عناصر کو آئین کے آرٹیکل 56 کے تحت سزائے موت ہو سکتی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سوڈان کے پراسیکیوٹر جنرل نے ایک بیان میں واضح کیا کہ جنرل انٹیلی جنس ادارے کے ہیڈ کواٹر میں پیش آنے والے واقعے کے بعد فوج نے صورت حال پرقابو پالیا ہے۔ یہ ایک کھلی بغاوت کی کوشش تھی جسے کچل دیا گیا۔ اس بغاوت میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ آئین کے تحت اگرانہیں سزائے موت دینا پڑی تو اسے گریز نہیں کیا جائےگا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک کی سلامتی اور آئین کی بالادستی سب سے مقدم ہیں۔ قانون ہاتھ میں لینے اورملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
تاج السرعلی الحبر نے تحقیقاتی اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس واقعے کی فوری تحقیقات مکمل کرے تاکہ باغیوں کے خلاف عدالتوں میں مقدمات چلائے جا سکیں۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں سراغ رساں ادارے (جنرل انٹیلی جنس سروس) کے صدر دفاتر میں منگل کے روز فائرنگ کے واقعے کے بعد حکام نے عارضی طور پر ملک کی فضائی حدود پروازوں کے لیے بند کردی ہیں۔
فوجی ذرائع نے العربیہ کو بتایا ہے کہ فائرنگ کے اس واقعے کے بعد دارالحکومت کے ارد گرد صورت حال پر طاقت کا استعمال کیے بغیر قابو پا لیا گیا ہے۔
قبل ازیں عینی شاہدین نے جنرل انٹیلی جنس سروس کی دو عمارتوں میں فائرنگ کی اطلاع دی تھی لیکن یہ فائرنگ کس نے کی تھی،اس کے بارے میں دمِ تحریر کوئی مصدقہ اطلاع سامنے نہیں آئی تھی۔
البتہ جنرل انٹیلی جنس سروس نے یہ کہا تھا کہ اس نے اپنے بعض ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔وہ ادارے کی جانب سے خود کو ملنے والے سروس پیکج سے ناخوش تھے۔
سوڈان کی سکیورٹی فورسز نے سراغ رساں ادارے کی ان دونوں میں سے ایک عمارت کی جانب جانے والی شاہراہ کو بند کردیا ہے۔یہ علاقہ سوڈان کے ہوائی اڈے کے نزدیک واقع ہے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا ہے کہ سراغ رساں ایجنسی کے فوجی وردی میں ملبوس نقاب پوش اہل کاروں نے اس عمارت کے نزدیک شاہراہ پر چیک پوائنٹس قائم کردیے ہیں اور وہ ہوائی فائرنگ کرتے دیکھے گئے ہیں۔