امریکا میں دو ایرانی ایجنٹوں کو جاسوسی کے جُرم میں قید کی سزا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکا میں ایک عدالت نے دو ایرانی ایجنٹوں کو جاسوسی کے جُرم میں قصوروار قرار دے کر قید کی سزا سنائی ہے۔ ان پر امریکی شہریوں کی جاسوسی کے الزام میں فرد جرم عاید کی گئی تھی۔

امریکا کے محکمہ انصاف کے ایک بیان کے مطابق ان میں ایک مجرم 39 سالہ احمد رضا محمدی دوست دار امریکااور ایران کی دُہری شہریت کا حامل ہے۔دوسرا مجرم 60 سالہ ماجدغوربانی ایرانی شہری ہے اور وہ امریکا میں مقیم ہے۔ان پر امریکا میں ایرانی نظام کے مخالف امریکی شہریوں کو ہدف بنانے کے لیے ایرانی حکومت کی معاونت کا الزام تھا۔

Advertisement

امریکی عدالت نے احمد رضا دوست دار کو 38 ماہ اور غوربانی کو 30 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔دوست دار نے 2019ء میں حکومتِ ایران کے ایک غیر رجسٹر ایجنٹ کے لیے کام کرنے کا اعتراف کیا تھا جبکہ غوربانی کو ایران کے خلاف امریکا کی پابندیوں کے قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قراردیا گیا تھا۔

امریکا کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل برائے قومی سلامتی جان سی ڈیمرس نے کہا ہے کہ یہ دونوں افراد امریکی شہریوں کے بارے میں ایسی معلومات اکٹھی کیا کرتے تھے جنھیں ان شہریوں یا ان کے خاندانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا تھا۔

انھوں نے کہا:’’ یہ کیس واضح کرتا ہے کہ ایران امریکا میں ایرانی نظام یا اس کے اہداف کے مخالف امریکیوں کو خاموش کرانے کے لیے کس طرح نشانہ بنا رہا ہے۔‘‘

محکمہ انصاف کے مطابق دوست دار نے اپنے بیان حلفی میں یہ اعتراف کیا تھا کہ اس کو امریکا میں آنے سے قبل غوربانی کے نام اور کام کی جگہ کے بارے میں بتایا گیا تھا اور ساتھ یہ ہدایات دی گئی تھیں کہ ایرانی حکومت غوربانی سے کس قسم کی سرگرمیوں کی توقع کرتی ہے۔

دوست دار نے امریکا پہنچنے کے بعد پہلی مرتبہ غوربانی سے اس کی کام کی جگہ پر ملاقات کی تھی اور اس کو بتایا تھا کہ اسے کیا کرنا ہے۔ غوربانی پھر امریکا میں ایرانی حکومت کے لیے کام کرنے پر آمادہ ہوگیا تھا۔

پھراس نے نیویارک شہر میں ایرانی حزب اختلاف کے جلا وطن گروپ مجاہدینِ خلق تنظیم کے زیراہتمام ستمبر 2017ء میں ایک ریلی میں شرکت کرنے والے افراد کے بارے میں معلومات اکٹھی کی تھیں۔اس نے ان کی تصاویر اور تحریری نوٹس فراہم کیے تھے۔اس ریلی میں امریکی شہریوں نے بھی شرکت کی تھی اور انھوں نے ایرانی نظام کی مخالفین کے خلاف جبرواستبداد کی کارروائیوں پر مذمت کی تھی۔

دوست دار دسمبر 2017ء میں اکٹھی کی گئی یہ تمام معلومات لے کر ایران چلا گیا تھا۔غوربانی نے مجاہدین خلق تنظیم کے زیراہتمام مئی 2018ء میں واشنگٹن میں منعقدہ ایک ریلی میں بھی شرکت کی تھی۔وہاں بھی اس نے اسی طرح شرکاء کے بارے میں معلومات اور ان کی تصاویر حاصل کی تھیں۔

امریکا کے وفاقی ادارہ تحقیقات ( ایف بی آئی) کی قومی سلامتی برانچ کے ذمے دار جے ٹب نے ان سرگرمیوں کو’خوف ناک‘ قراردیا ہے اور کہا ہے کہ ایف بی آئی امریکا میں ایران ایسے کسی اور ملک کے لیے اپنے شہریوں کی نگرانی کی سرگرمیوں کو قبول نہیں کرے گا۔‘‘

مقبول خبریں اہم خبریں