لیبیا میں آئل فیلڈز کی بندش عوام کا عظیم اقدام ہے: احمد المسماری

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

لیبیا میں قومی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری کا کہنا ہے کہ بندرگاہوں اور آئل فیلڈز کی بندش لیبیا کے عوام کی جانب سے ایک عظیم اقدام ہے۔ جمعے کے روز جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ "لیبیا کے عوام نے ہی بندرگاہوں اور آئل فیلڈز کو تالے لگا کر تیل کی برآمدات روکی ہیں۔ ہمارے ذمے لازم ہے کہ اپنے عوام کا اور عوام کے تمام عناصر کو تحفظ فراہم کریں اور کسی کو بھی عوام کے لیے خطرہ نہ بننے دیں"۔

دوسری جانب لیبیا میں نیشنل آئل کارپوریشن کے ایک ذریعے نے جمعے کے روز بتایا کہ ہفتے کے روز سے ملک کی مشرقی اور وسطی بندرگاہوں سے خام تیل کی برآمد روک دی جائے گی۔ اس کے نتیجے میں برآمدات کی مد میں یومیہ 7 لاکھ بیرل تیل کا خسارہ ہو گا۔ ذریعے نے بتایا کہ زويتينہ کی بندرگاہ کے سوا بقیہ بندرگاہوں کی بندش خلیفہ حفتر کے زیر قیادت نیشنل آرمی کے حکم پر کی گئی۔ ملک کے مشرقی اور وسطی حصے پر لیبیا کی نیشنل آرمی کا کنٹرول ہے۔

Advertisement

اس سے قبل زویتینہ کی بندرگاہ پر ایک انجینئر نے رائٹرز کو بتایا کہ مظاہرین جمعے کے روز بندرگاہ میں داخل ہو گئے اور انہوں نے بندرگاہ بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

واضح رہے کہ لیبیا کے مشرق اور جنوب میں قبائلی عمائدین نے احتجاجا بندرگاہوں کی بندش کا مطالبہ کیا تھا۔ عمائدین کے مطابق وفاق حکومت تیل کی آمدنی سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے غیر ملکی جنگجوؤں کو رقوم کی ادائیگی کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اتوار کے روز لیبیا کے حوالے سے ایک کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد زمینی جنگ بندی کا قیام اور غیر ملکی مداخلت کو روکنا شامل ہے۔ اس مداخلت میں بالخصوص عسکری سپورٹ شامل ہے۔

اسی طرح کانفرنس کے مقاصد میں متحارب فریقوں کے لیے ہتھیاروں کی درآمد پر پابندی کی تجویز اور لیبیا کے بحران کے حل کے لیے بین الاقوامی سیاسی موافقت سے ایک حل تلاش کرنا شامل ہے۔

لیبیا کا شمار براعظم افریقا میں تیل کے سب سے بڑے ذخائر رکھنے والے ایک ملک کے طور پر ہوتا ہے۔ سال 2011 میں معمر قذافی کی حکومت کے سقوط کے بعد سے لیبیا تشدد اور اقتدار کے تنازعات سے دوچار ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق حالیہ لڑائی کے نتیجے میں 280 سے زیادہ افراد اور 2 ہزار سے زیادہ جنگجو اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ 1.46 لاکھ افراد نقل مکانی کر گئے ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں