کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت ایران میں یوکرین کے مسافر طیارے کے حادثے میں جان سے ہاتھ دھونے والے کینیڈا کے 57 شہریوں اور 29 مستقل قیام کے حامل افراد میں سے ہر ایک کے اہل خانہ کو 25 ہزار کینیڈین ڈالر (19122 امریکی ڈالر) کی رقم دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جمعے کے روز ایک پریس کانفرنس میں ٹروڈو نے کہا کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ ایران تمام ہلاک شدگان کے خاندانوں کو ہرجانہ ادا کرے گا ... تاہم ان لوگوں کو اس وقت امداد کی ضرورت ہے تا کہ وہ ایران کے سفر، جنازوں کے اخراجات اور دیگر مصارف کی ادائیگی کر سکیں۔
ٹروڈو نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کے مسافر طیارے کے حادثے کا شکار ہونے والے تمام افراد کے لواحقین کو زر تلافی کی ادائیگی کرے۔ تقریبا دو ہفتے قبل تہران کے نزدیک ایرانی میزائل کا نشانہ بننے کے سبب گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
کینیڈا کے وزیراعظم کے مطابق ان کا ملک طیارے کے گرنے کے واقعے کی جامع اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔ ایرانی حکام یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ انہوں نے اس طیارے کو غلطی سے میزائل کا نشانہ بنا کر مار گرایا تھا۔
ٹروڈو نے بتایا کہ کینیڈا کے وزیر خارجہ فرانسوا فلپ نے جمعے کے روز سلطنت عمان میں اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایرانی حکومت کی جانب سے کینیڈا کی حکومت کو اطمینان دلایا گیا کہ یوکرین کے مسافر طیارے کے مار گرائے جانے کی وجوہات جاننے کے لیے بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں گی۔ کینیڈا کے وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ ان کی حکومت ایرانی فوج کو اس حادثے کا ذمے دار شمار کرتی ہے۔
ایران میں یوکرین کے طیارے کے حادثے سے متاثرہ 5 ممالک نے تہران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو ہرجانہ ادا کرے اور واقعے کی جامع، آزاد اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کو یقینی بنائے۔ متاثرہ ممالک میں کینیڈا، یوکرین، سویڈن، افغانستان اور برطانیہ شامل ہیں۔ حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق کینیڈا اور ایران سے ہے۔ پانچوں ممالک نے اپنے مشترکہ بیان میں واضح کیا ہے کہ وہ تحقیقات کے سلسلے میں ایران کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔