سعودی عرب کے وزیرمملکت برائے افریقی امور احمد بن عبدالعزیز قطن نے کہا ہے کہ سوڈان کا نام امریکا کی دہشت گردی کے سرپرست ممالک کی فہرست سے نکالا جائے ۔ انھوں نے یہ مطالبہ امریکا کے خصوصی ایلچی برائے سوڈان ڈونلڈ بوتھ سے ملاقات میں کیا ہے۔
انھوں نے امریکا کے سوڈان کے بارے میں حالیہ مثبت بیانات کا خیرمقدم کیا ہے اور سعودی عرب کی جانب سے سوڈان کی سلامتی، استحکام اور برادر سوڈانی عوام کی اُمنگوں کی تکمیل کے لیے حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
سعودی وزیر مملکت نے سوڈان کی عبوری حکومت کی حمایت میں تمام علاقائی اور دوست ممالک کے درمیان روابط اور تعاون کی ضرورت پر بھی زوردیا ہے تاکہ اس کے اہداف کے حصول میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والوں کو روکا جاسکے اور سوڈان کی مکمل حمایت کی جاسکے۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے 1993ء میں سوڈان کا نام دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا اور تب (سابق) صدر عمرحسن البشیر کی حکومت پر دہشت گرد گروپوں کی حمایت کا الزام عاید کیا تھا۔
امریکا کے اس اقدام کے بعد سوڈان فنی طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اور عالمی بنک سے قرضوں کی شکل میں امداد کا نااہل قرار پایا تھا۔اب مذکورہ فہرست سے سوڈان کے نام کے اخراج کے لیے امریکی کانگریس کی منظوری ضروری ہے۔
عمرالبشیر کو سوڈانی فوج نے گذشتہ سال اپریل میں عوامی احتجاجی تحریک کے بعد معزول کردیا تھا اور خود اقتدار سنبھال لیا تھا۔اس کے بعد اگست میں ایک سول عبوری حکومت تشکیل پائی تھی۔ اس حکومت سے امریکا نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ وہ ممنوعہ فہرست میں سوڈان کا نام شامل ہونے کے باوجود بین الاقوامی اداروں کے ساتھ سلسلہ جنبانی شروع کرسکتی ہے۔