سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ مشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن یہ ایران پر منحصر ہے کہ وہ بات چیت کرنا چاہتا ہے یا نہیں۔
انھوں نے سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ’’ ایران کو مذاکرات کے لیے یہ شرط قبول کرنا ہوگی کہ وہ اپنے علاقائی ایجنڈے کو تشدد کے ذریعے آگے نہیں بڑھائے گا۔‘‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے انٹرویو میں ان میڈیا رپورٹس کو مضحکہ خیز قراردیا ہے جن میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب امازون کے بانی جیف بیزوس کے فون کو ہیک کرنے کی سازش میں ملوّث ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ان دعووں کے حق میں کوئی ٹھوس ثبوت مہیا کیے جاتے ہیں تو پھر سعودی عرب ان کی تحقیقات کرے گا۔
سعودی وزیرخارجہ نے انٹرویو میں واضح کیا کہ ’’انھیں اس سے کوئی تشویش لاحق نہیں ہوئی ہے کہ اقوام متحدہ کے بیان سے غیرملکی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔اگر کچھ لوگوں کی کوئی تشویش ہے تو ہم اس کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔‘‘