سعودی وزارت دفاع نے فرانس کی تیار کردہ(HSI32) تیز رفتار جنگی کشتیوں کی پہلی کھیپ وصول کر لی ہے۔ مملکت کے صوبے الشرقیہ میں پہنچنے والی یہ کھیپ عسکری تعاون اور صنعت کے شعبے میں سعودی عرب اور فرانس کے مشترکہ تعاون کے سلسلے کی کڑی ہے۔
فرانسیسی کمپنی(CMN) کے ساتھ طے پائے گئے سمجھوتے میں (HSI32)نوعیت کی تیز رفتار جنگی کشتیوں کی تیاری اور برآمد شامل ہے۔ ٹکنالوجی کی منتقلی کے پروگرام کے ضمن میں ان کشتیوں کا کچھ حصہ فرانس میں اور کچھ حصہ مملکت میں تیار ہو گا۔ مذکورہ کشتیوں کو دنیا کی جدید ترین جنگی کشتیوں میں شمار کیا جاتا ہے اور یہ انتہائی اعلی درجے کی صلاحیتوں کی حامل ہیں۔
اس موقع پر سعودی رائل نیوی کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل فہد بن عبداللہ الغفیلی نے مملکت کی قیادت کی جانب سے مسلح افواج کے لیے بالعموم اور بحریہ کے لیے بالخصوص بے پناہ سپورٹ کو گراں قدر قرار دیا۔ الغفیلی کا کہنا تھا کہ ان جدید جنگی کشتیوں کی بدولت کارروائیوں کے علاقوں میں ذمے داریاں صحیح صورت میں انجام دی جا سکیں گی اور مملکت کے تزویراتی مفادات کو درپیش کسی بھی خطرے کو روکا جا سکے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس نوعیت کی بقیہ جنگی کشتیاں آئندہ چند ماہ کے دوران مملکت پہنچ جائیں گی۔ یہ جدید ترین جنگی کشتیاں خطے میں سمندری امن کو مضبوط بنانے اور حربی استعداد کی سطح کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔
-
سعودی عرب اور فرانس کے اشتراک سے جاری فوجی مشقیں اختتام پذیر
'سنہری تلوار' کے عنوان سے دوستانہ فوجی مشقیں دو ہفتے جاری رہیں بين الاقوامى -
محائل عسیر میں کارروائی کے دوران سعودی سیکیورٹی اہلکار شہید
سعودی عرب کے جنوب مغربی علاقے محائل عسیر میں ڈکیتی کی کارروائی میں ماخوذ ایک مفرور ملزم کی گرفتاری کے لیے کیے گئے آپریشن کے دوران ایک سیکیورٹی اہلکار ... بين الاقوامى -
سعودی عرب پہلی مرتبہ مشرق وسطیٰ سمٹ کی میزبانی کرے گا
ورلڈ اکنامک فورم کا مشرق وسطیٰ سمٹ پہلی مرتبہ سعودی عرب میں منعقد ہوگا جس میں دنیا بھر سے رہنما شرکت کریں گے۔ اس امر کا اعلان سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس ... مشرق وسطی